سرینگر//وزیرا علیٰ محبوبہ مفتی نے سماج میں غیر وبائی بیماریوں کے پھیلائو کے رجحان پر قابو پانے کیلئے محققین اور طبی ماہرین کی مشترکہ کوششوں پر زور دیاہے۔بدھ کو یہاں دوسرے جے اینڈکے میڈیکل کانگریس اور میٹابالک سنڈروم ، پری ڈائیبٹیز ، پالی سسٹک اووری سنڈروم ( ایم پی پی سی او ایس ) سوسائٹی کی پہلی سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ طرز زندگی میں تبدیلیوں کی وجہ سے ذیابیطیس ، ہائی پرٹینشن ، امراض قلب اور سرطان جیسی غیر وبائی امراض میں اضافہ ہوا ہے اور اس پرقابو پانے کیلئے طبی سائنسدانوں ، ڈاکٹروں اور طبی ماہرین کو یک جُٹ ہو کر وجوہات کے ساتھ ساتھ علاج کا پتہ لگانا چاہئے۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ اگر چہ دنیا بھر میں کئی طبی پروگرام کئے جاتے ہیں تاہم ان بیماریوں کی وجوہات کے بارے میں جانکاری عام کرنے سے مطلوبہ نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں۔انہوں نے طرز حیات کی تبدیلی سے جڑی ان بیماریوں کو کم کرنے کیلئے علاج کے مقابلے میں احتیاطی طبی اقدامات اٹھانے پر زور دیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان کی حکومت نے طبی نگہداشت کو اپنی ترجیحات میں شامل کیا ہے اور اس سلسلے میں ریاست بھر میں طبی ادارے ، میڈیکل کالج اور دیگر متعلقہ ادارے قائم کئے جارہے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہاکہ مختلف سروے اور ڈیٹا سے معلوم ہوا ہے کہ جموں وکشمیر ریاست طبی سہولیات کی فراہمی میں کریلا اور دلی سے آگے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے بیرون ریاست اور بیرون ملک سے آئے مندوبین کا خیر مقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ یہاں سے کشمیر کے سفیر بن کر واپس اپنے وطن لوٹیں گے ۔اپنے خطاب میں صحت و طبی تعلیم کے وزیر بالی بھگت نے اس امید کا اظہار کیا کہ کانفرنس کی تجاویز سماج میں غیر وبائی بیماریوں پر قابو پانے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات میں معاون اور سود مند ثابت ہوں گی۔انہوں نے ریاست میں چوٹی کا طبی ادارہ ابھر کر سامنے آنے پر سکمز کو مبارک باد دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ ادارہ عنقریب ملک کے بہترین طبی اداروں میں شمار ہوگا۔صحت و تعلیم کی وزیر مملکت آسیہ نقاش نے سماج میں غیر وبائی بیماریوں کے پھیلائو کے رجحان پر قابو پانے کے لئے احتیاطی تدابیر جاننے کی خاطر جامع تحقیق پر زور دیا۔آئی سی ایم آر کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر سومیا سوامی ناتھن ، ڈائریکٹر ایمز پروفیسر رندیپ گلیریا اور ڈائریکٹر سکمز پروفیسر اے جی آہنگر نے بھی اجلاس سے خطاب کیا ۔