سرینگر//ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیرنے جمعہ کو گورنمنٹ میڈیکل کالج سری نگر کے ملازمین کی تنخواہ فوری طور واگزار کرنے کا مطالبہ کیا۔ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثار الحسن نے ایک بیان میں کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ جی ایم سی سری نگر کے ملازمین گزشتہ پانچ ماہ سے تنخواہ کے بغیر ہیں۔ڈاکٹر حسن نے کہا کہ تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث ملازمین اور ان کے اہل خانہ کو شدید مشکلات کا سامنا ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ اپنے بچوں کی اسکول کی فیس ادا کرنے کے قابل نہیں ہیں اور اپنی روزمرہ کی دوائیں بھی نہیں خرید سکتے۔ ملازمین کو روزی روٹی تک مشکل کا سامنا ہے‘‘۔انہوںنے کہا کہ ملازمین کی اجرتیں اس بہانے روک دی گئی ہیں کہ ملازمین نے اپنے ایک پروموشن آرڈر کو جے کے آر ایم پورٹل پر اپ لوڈ نہیں کیا ہے،پر سروس ریکارڈ کی تصدیق اور اپ ڈیٹ کرنا کالج کے حکام کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملازمین ہسپتالوں میں چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں اور انہیں ان کی تنخواہیں ملنی چاہئیں۔ آپ ہسپتال کے ملازمین کی اُجرت سے انکار نہیں کر سکتے جنہوں نے مشکل حالات میں بیماروں اور زخمیوں کو بچانے کے لیے اپنا خون اور پسینہ بہایا ۔ڈاکٹر نثار نے کہاکہ ملازمین کے لیے بغیر تنخواہ کے کام کرنا مشکل ہے اور بغیر اجرت کے وہ اپنی خدمات کو موثر طریقے سے نہیں دے سکتے جس سے مریضوں کی دیکھ بھال پر منفی اثر پڑتا ہے۔ڈاکٹر ارشد علی جنرل سکریٹری ڈاک کے نے کہا کہ جی ایم سی ملازمین گزشتہ دو دنوں سے اپنی تنخواہ جاری کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت کو ان کے حقیقی مطالبے کو فوری طور پر حل کرنا چاہیے تاکہ مریضوں کی دیکھ بھال کو نقصان نہ پہنچے۔