پرویز احمد
سرینگر // گورنمنٹ میڈیکل کالج سری نگر اور جموں میں اگلے چند ہفتوں میں جینوم سیکوینسنگ لیبارٹریز کی تعمیر اور مشینری کی تنصیب کا کام مکمل ہو گا لیکن لیبارٹری میں کورونا وائرس کی جینو م ٹیسٹنگ شروع کرنے میں ابھی وقت لگ سکتا ہے۔ سیکریٹری، ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن (ایچ اینڈ ایم ای) ڈیپارٹمنٹ بھوپندر کمار نے بتایا،’’ جینوم سیکیونسگ لیبارٹری جی ایم سی سری نگر میں قائم کی جا رہی ہے جبکہ جی ایم سی، جموں میں بھی لیبارٹری کی تعمیر کا کام جلد شروع کیا جائے گا۔جی ایم سی سری نگر میں جینوم سیکوینسنگ لیب کا آغاز آئندہ ہفتے ہو رہا ہے۔ جی ایم سی سری نگر کے عہدیداروں نے بھی ادارے میں جی ایس ایل کے قیام کے عمل کی تصدیق کی اور کہا کہ ایک ہفتے میں اسے فعال کر دیا جائے گا۔
تاہم، انہوں نے کہا کہ جی ایس ایل کو جی ایم سی، سری نگر میں قائم ہونے کے بعد اس کو آپریشنل بنانے میں کچھ اور وقت لگے گا، اسلئے ضروری ایکریڈیشن کو مدنظر رکھتے ہوئے جس کی ضرورت ہوگی۔جی ایم سی سرینگر کے ترجمان ڈاکٹر محمد سلیم خان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ” لیبارٹری آئندہ ایک ہفتہ میں مکمل ہوجائے گی اور اس کو شروع کیا جائے گا تاہم لیبارٹری میں کورونا وائرس کی جینوم سیکونسنگ کیلئے INSACOG سے ایکریڈیشن کی ضرورت ہوگی کیونکہ رپورٹوں کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کرانے کیلئے ایکریڈیشن لازمی ہے۔ڈاکٹر سلیم خان نے بتایا کہ جینوم سیکونسینگ میں تاہم کورونا وائرس کے بغیر تمام ٹیسٹ شروع کئے جاسکتے ہیں۔ انہوں کا کہنا تھاکہ اسی قسم کی ایک لیبارٹری پر جموں میں بھی کام تیزی سے جاری ہے اور وہ بھی آئندہ چند ہفتوں میں شروع ہوگی۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جینوم سیکونسنگ لیبارٹری کے قیام سے کورونا وائرس کی بدلتی ہیتوں پر نظر رکھی جاسکتی ہے اور ہر متاثرہ شخص کی جینوم ٹیسٹنگ کرانے سے پتہ چلے گا کہ وادی میں کورونا وائرس کی کون سی ہیت لوگوں کو متاثر کررہی ہے اور کسی نئے وائرس کا داخلہ ہوا ہے کہ نہیں۔