سمت بھارگو
راجوری//جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع راجوری میں واقع گورنمنٹ میڈیکل کالج نے ایک تاریخی سنگ میل عبور کرتے ہوئے اپنے پہلے بیچ کے طلبہ کو ڈاکٹر کے طور پر فارغ التحصیل کر دیا۔یہ میڈیکل کالج، جو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب واقع ہے اور شیلنگ زون میں آتا ہے، نے اپنے پہلے بیچ کے 100 ایم بی بی ایس طلبا کی ایک سالہ انٹرن شپ مکمل کروانے کے بعد انہیں اسناد تفویض کیں۔تقریب کا انعقاد کالج کیمپس مہرا راجوری میں کیا گیا جس میں پرنسپل ڈاکٹر اے ایس بھاٹیہ، سینئر فیکلٹی ممبران جیسے ڈاکٹر جمیل خان (ایچ او ڈی میڈیسن)، ڈاکٹر چندر شیکھر (ایچ او ڈی گائناکولوجی)، ڈاکٹر ودوشی بڈیال (ایچ او ڈی ای این ٹی)، اور ڈاکٹر شمیم احمد (میڈیکل سپرنٹنڈنٹ) سمیت طلبہ موجود تھے۔اس موقع پر جموں و کشمیر حکومت کی وزیر صحت سکینہ ایتو، سیکریٹری صحت سید عابد شاہ، اور ملک بھر سے ممتاز میڈیکل ماہرین نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے طلباء سے خطاب کیا۔پرنسپل ڈاکٹر اے ایس بھاٹیہ نے کہا کہ یہ موقع نہ صرف جموں و کشمیر بلکہ پورے ملک کے لئے فخر کا لمحہ ہے، کیونکہ سرحدی علاقے میں واقع اس کالج نے طبی شعبے میں نیا سرمایہ فراہم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ طلبہ صرف ڈاکٹر ہی نہیں بلکہ ان مشکلات کے سپاہی بھی ہیں جنہوں نے تعلیم کے دوران کورونا وائرس، آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد کی صورتحال، دہشت گردی کے حملے اور سرحد پار گولہ باری جیسے سخت حالات کا سامنا کیا۔گورنمنٹ میڈیکل کالج راجوری نے 2019 میں ایم بی بی ایس کورسز کا آغاز کیا تھا، اور اسی سال پہلا بیچ داخل ہوا تھا۔ پانچ سالہ تعلیم اور انٹرن شپ مکمل کرنے کے بعد اب یہ طلبہ باقاعدہ طور پر ڈاکٹر کہلانے کے مستحق بن چکے ہیں۔طلبہ نے اس موقع پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پانچ سال کے اس سفر میں انہیں کئی نشیب و فراز کا سامنا رہا، لیکن اساتذہ کی رہنمائی اور محنت کی بدولت وہ آج کامیابی کے ساتھ فارغ التحصیل ہو چکے ہیں۔یہ موقع نہ صرف کالج بلکہ پورے پیر پنچال خطے کے لیے ایک فخر کی بات ہے، اور یہ ڈاکٹرز مستقبل میں صحت کے شعبے میں نمایاں کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔