۔150سے زائد مریضوں کو وارڈز سے نکال کر محفوظ کیا گیا
سمت بھارگو
راجوری//راجوری کے گورنمنٹ میڈیکل کالج (GMC) کے ایسوسی ایٹڈ ہسپتال میں ایک تشویشناک صورتحال نے جنم لیا، جب آؤٹ ڈور پیشنٹ ڈیپارٹمنٹ (OPD) کے زیر زمین حصے میں آگ بھڑک اْٹھی۔ اس واقعے کے دوران ایک وسیع پیمانے پر فائر فائٹنگ آپریشن شروع کیا گیا اور ہسپتال میں داخل 150 سے زائد مریضوں کو عمارت سے باہر نکال کر محفوظ کر لیا گیا۔تشویشناک آگ نے ہسپتال کی زیرزمین کے اسٹاک یونٹ کو بھی نقصان پہنچایا، جس میں کئی ضروری اشیاء جل کر راکھ ہو گئیں تاہم، متعلقہ حکام کی بروقت کارروائی اور مربوط فائر فائٹنگ آپریشن کی بدولت ایک بڑے سانحے کو ٹال دیا گیا، جس سے انسانی جانوں اور املاک کا بڑا نقصان ہو سکتا تھا۔ یہ ہسپتال پورے راجوری، پونچھ اضلاع اور ریاسی ضلع کے کچھ حصوں کی صحت کی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ہیمنشو گنڈوترا نے بتایا کہ صبح 9:30بجے فائر کنٹرول یونٹ راجوری کو ایک ایمرجنسی کال موصول ہوئی، جس میں راجوری کے جی ایم سی ایسوسی ایٹڈ ہسپتال میں آگ لگنے کی اطلاع دی گئی۔ اس کے فوراً بعد ضلع انتظامیہ سے بھی اسی نوعیت کی کالز موصول ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے فوراً ایک بڑے فائر فائٹنگ آپریشن کا آغاز کیا اور 2 سے 3 فائر ٹینڈرز اور فائر فائٹرز کو حرکت میں لایا گیا‘‘۔ اس آپریشن کو مکمل طور پر مربوط انداز میں چلایا گیا، کیونکہ پولیس کی خصوصی ٹیموں کو سڑکوں پر تعینات کیا گیا تاکہ فائر ٹینڈرز کے لیے راستہ صاف ہو سکے۔انہوں نے بتایا کہ’ہسپتال کے کچھ عملے، رضاکاروں، پولیس اہلکاروں اور مریضوں کے ساتھ موجود افراد نے پہلے ہی دستی طور پر آگ بجھانے کی کوششیں شروع کر دی تھیں‘۔انہوں نے بتایا،کہ یہ ایک چیلنجنگ آپریشن تھا کیونکہ ہسپتال میں آگ لگی ہوئی تھی اور ہم نے ابتدا میں اس آگ کو مقامی سطح تک محدود رکھنے کی کوشش کی تاکہ یہ دوسری جگہوں تک نہ پھیل سکے‘۔اس کے بعد، پانی کے اسپرے سے آگ کو بجھایا گیا۔ہیمنشو گنڈوترا نے مزید کہا کہ آگ ائو پی ڈی بلاک کے زیرزمین حصے میں لگی تھی، جو کہ ایک ڈیڈ اسٹاک اسٹور تھا، جہاں موجود تمام سامان جل کر خاکستر ہو گیا۔موصوف نے بتایا کہ ’’جب ہم نے آگ پر قابو پایا تو ایک نیا چیلنج سامنے آیا، کیونکہ دھوئیں کے گھنے بادل نے پورے ہسپتال کی عمارت کو گھیر لیا تھا اور حتیٰ کہ آئی پی ڈی وارڈز میں بھی دھواں پھیل گیا تھا جہاں مریض داخل تھے‘‘۔انہوں نے کہاکہ ’’اس وقت ایک سانس کی تکلیف کی صورتحال پیدا ہو گئی تھی اور لوگ ادھر ادھر دوڑتے نظر آئے، جنہیں سانس لینے میں مشکل ہو رہی تھی، اور یہ صورتحال مریضوں کی زندگی کے لئے سنگین خطرہ بن چکی تھی‘‘۔ اس دوران، مریضوں کے اٹینڈنٹس، مقامی لوگ، ہسپتال کا عملہ، پولیس اور فائر فائٹرز نے ان مریضوں کو دھوئیں سے متاثرہ علاقے سے نکال کر کھلی جگہ پر منتقل کیا۔جی ایم سی ایسوسی ایٹڈ ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر شمیم احمد نے کہا کہ ’تمام متعلقہ حکام کی بروقت کارروائی نے ایک بڑے سانحے کو ٹال دیا اور سب نے بہترین ممکنہ کوششیں کیں، چاہے وہ آگ بجھانے کا عمل ہو یا مریضوں کو بچانے کی کوششیں‘‘۔ڈپٹی کمشنر راجوری، ابھشیک شرما نے بتایا کہ اس واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں، اور ہسپتال میں تمام متاثرہ خدمات کی بحالی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔