پرویز احمد
سرینگر //جموں و کشمیر میں ہر 1800افراد کیلئے ایک ڈاکٹر تعینات رہتا ہے۔ اس طرح یہاں ڈاکٹر/ فی مریض کی شرح 1:1800ہے۔ڈاکٹروں کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے شعبہ صحت دبائو کا شکار ہے۔ مریضوں کو ہسپتالوں میں کئی گھنٹوں اور کئی دنوں تک علاج کیلئے اپنے باری کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ وہ اس صورتحال کو بدلنے کیلئے ڈاکٹروں کی خالی اسامیوں کی بھرتی کا عمل تیز کررہی ہے۔ سال2014میں جموں و کشمیر میں ایم بی بی ایس کی کل 367سیٹیں تھیں جو سال 2019میں بڑھ کر 900ہوگئی ہیں۔ان 900ایم بی بی ایس سیٹوں میں جی ایم سی جموں میں150، جی ایم سی سرینگر میں 150، سکمز صورہ میں 100، ایسکام جموں میں 100 جبکہ جموں و کشمیر میں قائم کئے گئے 5نئے میڈیکل کالجوں میں 400ایم بی بی ایس کی سیٹیں ہیں ۔ اس وقت جموں و کشمیر میں ایمز جموں سمیت ایم بی بی ایس کی 1300 سے زائد کی سیٹیں دستیاب ہیں ۔اس طرح پچھلے 10سالوں میں ایم بی بی ایس کی سیٹوں میں 300فیصد اضافہ ہوا لیکن ڈاکٹر/ مریض کے تناسب میں کوئی بھی بہتری نہیں آئی ہے۔ مریضوں کو سرکاری ہسپتالوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جموں و کشمیر سرکار کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت نے 470ڈاکٹروں کی تعیناتی عمل میں لائی ہے۔ان میں365میڈیکل افسروں اور 105سپیشلسٹ ڈاکٹرشامل ہیں ۔ اس کے علاوہ نیشنل ہیلتھ مشن کے تحت جموں و کشمیر میں اسوقت 96سپیشلٹ ڈاکٹر ،418میڈیکل افسر (ایلوپیتھک) اور 874آیوش میڈیکل افسرتعینات ہیں۔ وزیر صحت نے اسمبلی میں کہا ہے کہ لوگ پرائمری ہیلتھ سینٹروں اور کیمونٹی ہیلتھ سینٹروں کیلئے سپیشلٹ ڈاکٹروں کی مانگ کررہے ہیں لیکن آئی پی ایچ ایس کے قوائد و ضوابط کے مطابق پرائمری ہیلتھ سینٹروں اور ہیلتھ اینڈ ویلنس سینٹروں میں ماہر ڈاکٹروں کی تعیناتی نہیں ہوسکتی ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ شمالی کشمیر کے علاوہ جنوبی کشمیر کے کئی پرائمری ہیلتھ سینٹروں میں کوئی بھی ڈاکٹر تعینات نہیں ہے لیکن پرائمری ہیلتھ سینٹر کام کررہے ہیں جن میں پرائمری ہیلتھ سینٹر کریری، پرائمری ہیلتھ سینٹر کلنتررا، پرائمری ہیلتھ سینٹر شیخ پورہ، پرائمری ہیلتھ سینٹر شیر پورہ، پرائمری ہیلتھ سینٹر سلطان پورہ، پرائمری ہیلتھ سینٹر والرامن، پرائمری ہیلتھ سینٹر وارپورہ اور دیگر علاقوں میں بغیر کسی ڈاکٹر کے کام کررہے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان پرائمری ہیلتھ سینٹروں میں نہ تو ڈاکٹر دستیاب ہوتے ہیں اور نہ ہی لوگوں کو مفت ادویات فراہم کی جارہی ہے۔