ارشاداحمد
سرینگر//فقیرگجری ہارون میں قائم طبی سب سینٹرمیں ڈاکٹروں اورنیم طبی عملہ نہ ہونے کی وجہ سے نہ صرف آبادی طبی سہولیات سے محروم ہے ،بلکہ سب سینٹر میں لاکھوں روپے مالیت کاطبی سازوسامان بھی زنگ آلودہورہا ہے۔ ہارون سرینگر کے مضافات فقیر گجری میں سال 2009 میں محکمہ صحت کی طرف سے میڈیکل سب سینٹر کاقیام ایک کرایہ کے مکان میںعمل میں لایاگیا۔ تاہم تین سال قبل ایک مقامی شہری نے اپنی ذاتی ملکیتی اراضی محکمہ صحت کو اس شرط پر وقف کی کہ اراضی کے عوض اُسے سرکاری ملازمت فراہم کی جائے۔اراضی حاصل کرنے کے بعد محکمہ صحت نے کروڑوں روپے کی لاگت سے سب سینٹرکی نئی عمارت کی تعمیر شروع کی۔سال 2022 میں نئی دومنزلہ عمارت کی تعمیر مکمل کردی گئی۔نئے طبی سینٹر میں تمام جدید سہولیات میسر رکھی گئیں۔ نئی تشخیص لیبارٹری،ای جی سی مشین، چھوٹا سا آپریشن تھیٹر، ڈاکٹروں کے رات بسر کرنے کے لئے کمرہ، ایمبولینس گاڑی، سمیت دیگر 20لاکھ روپے مالیت کی ایکسرے مشین بھی فراہم رکھی گئی۔غرضیکہ تمام تر سہولیات میسر رکھنے کے باوجود بھی نہ ہی ڈاکٹروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی اور نہ ہی نیم طبی عملہ ہی میسر رکھا گیا، جس کے باعث ہزاروں نفوس کی آبادی کو طبی امداد کیلئے 5 کلومیٹر دور واقع ہارون پرائمری ہسپتال جانا پڑتا ہے یا پھر سرینگر کے مختلف ہسپتالوں کارُخ کرنا پڑتا ہے۔ اس بارے میں فقیر گجری کے پنچ گلزارِ احمد فامڈہ نے بتایا کہ فقیر گجری ایک پسماندہ اور پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے یہاں کی آبادی متوسط طبقہ پر مشتمل ہے جو سرینگر کے سرکاری اسپتالوں یا نجی ہسپتال جانے سے گریز کرتے ہیں اگرچہ 2009 میں فقیر گجری میں محکمہ صحت نے سب سینٹر کی منظوری عمل میں لاتے ہوئے اُسے ایک کرایہ کے مکان میں شروع کیا تھا لیکن اس کے بعد مشکلات کا ازالہ ختم ہونے کے بجائے مشکلات بڑھ گئی۔اگرچہ دو سال قبل کروڑوں روپے کی لاگت سے نئی ہسپتال عمارت تعمیر کی گئی لیکن ہم عمارت کا کیا کریں جب کہ نہ ہی ڈاکٹر میسر ہے اور نہ ہی نیم طبی عملہ، ہم علاج معالجہ کے لئے پیدل 8 کلومیٹر چل کر ہارون میں علاج کے لئے جاتے ہیں.جبکہ فقیر گجری کے ساتھ ساتھ ہاپتھ نار، براند کنہ، مقدم محلہ، ناگہ ناڑ،استان محلہ ،استان مرگ سمیت دیگر علاقوں کی آبادی دس ہزار سے زائد ہے ۔اس بارے میں جب کشمیر عظمی نے محکمہ صحت کے ناظم اعلی ڈاکٹر مشتاق احمد سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ میں اس بارے میں چیف میڈیکل آفیسر سرینگر سے رابطہ کرکے ڈاکٹر اور نیم طبی عملہ کی تعیناتی عمل میں لائوں گا ۔
میڈیکل سب سینٹرفقیرگجری میں طبی ونیم طبی عملہ ندارد لاکھوں روپے مالیت کاطبی سازوسامان زنگ آلودہورہاہے،آبادی کو مشکلات
