یو این آئی
نئی دہلی//کانگریس کے قومی صدر ملک ا رجن کھرگے اورپارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ ایک طرف وزیر اعظم نریندر مودی تنقید کو جمہوریت کی روح کہتے ہیں اور دوسری طرف حکومت کے اقدامات پر تنقید کرنے والے اخبارات پر کریک ڈائون کر کے جمہوریت کی آواز دبانے کی کوشش کر رہے ہیں کانگریس لیڈروں نے کہا کہ تقریباً 100سال پرانے اخبار گجرات سماچار کے بانی کو گرفتار کر کے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ مودی ناقدین کی آواز دبانے سے نہیں ہچکچاتے ہیں۔ یہ میڈیا کی آزادی اور جمہوریت کی آواز کو دبانے کی سازش ہے۔کھرگے نے کہا’’مودی جی نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا تھاکہ تنقید جمہوریت کی روح ہے‘‘۔گجرات سماچار 93 سال پرانی تنظیم ہے، جس کے سینئر بانی بھائی شاہ جی کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے گرفتار کیا ، اور مودی جی نے ثابت کیا ہے – ‘ناقدین کو گرفتار کرنا خوفزدہ آمر کی پہلی نشانی ہے‘‘۔انہوں نے کہا’’جو کوئی بھی اس حکومت کے خلاف آواز اٹھاتا ہے اور بی جے پی کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کرتا ہے، اسے جیل جانا پڑے گا، حکومت کا آزاد میڈیا پر دبا ڈالنا اور اسے اپنے حق میں استعمال کرنا جمہوریت کے لیے خطرناک ہے‘‘۔ راہل گاندھی نے کہا’’گجرات سماچار کو خاموش کرنے کی کوشش صرف اخبار کا منہ بند کرنا نہیں بلکہ پوری جمہوریت کی آواز کو دبانے کی سازش ہے۔ جب احتساب کرنے کی طاقت رکھنے والے اخبارات بند ہو جائیں تو سمجھ لیں کہ جمہوریت خطرے میں ہے۔ بھائی شاہ کی گرفتاری اسی خوف کی سیاست کا حصہ ہے، جو اب مودی حکومت کی شناخت بن چکی ہے۔ ملک کو نہ تو ڈنڈے سے نہیں چلایا جائے اور نہ ڈر سے، ہندوستان چلے گا سچائی سے اور دستور سے‘‘۔