Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

میڈیا مسلسل نشانے پر کیوں؟

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: March 17, 2017 3:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
 کیاکشمیر میں میڈیا کو اپنی اخلاقیات کے دائرے میں کام کرنے کی آزادی حاصل ہے؟ یہ ایک اہم سوال ہے جو بار بار اُس وقت اُبھر کر سامنے آیا ہے، جب میڈیا کو اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی سے روکنے کی دانستہ کو ششیں کی جاتی ہیں اور ایسا کرتے وقت تمام قانونی اور اخلاقی تقاضوں کو بالائے طاق رکھنےمیں کوئی باک محسوس نہیں کیا جاتا۔ ایسی ہی صورتحال کل اُس وقت سامنے آئی جب مزاحمتی قیادت کی پریس کانفرنس کو کور کرنے کی کوشش میںسید علی شاہ گیلانی کی قیام گاہ واقع حید رپورہ کے باہر مختلف اخبارات او رمیڈیا اداروں سے منسلک فوٹو جرنلسٹوں کو پولیس نے کھلے بندوں اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی سے نہ صرف روکا بلکہ انکی مارپیٹ کرکے جمہوریت کا چوتھا ستون کہلائے جانے والے ادارہ صحافت پر کھلے  بندوں وار کیا۔ یہ انتہائی افسوسناک امر ہے کہ یہ سب پولیس ہیڈ کوارٹر سے چند قدم کے فاصلے پر پولیس کے ارباب حل و عقد کی نگاہوں کےسامنے ہوا۔ نئی دہلی سے لیکر سرینگر تک ہمارے سیاستدان خواہ وہ حکمران ہوں یا اپوزیشن میں، میڈیا کی اہمیت افادیت اور جمہوریت کےلئے اسکی لازمی ضرورت پر دعوے داریاں کرتے ہوئے تھکتے نہیں لیکن جب بات کشمیر پر آتی ہے تو یہ سارے دعوے دھڑام سے گر جاتے ہیں ۔ گزشتہ27برسوں کی تاریخ گواہ ہے کہ کشمیر کے میڈیا کو اپنے فرائض کی انجام دہی میں کن کن مشکلات سے  ہوکر نہیںگزرنا پڑا مگر جب حقوق پر شب خون مارنے کی کارروائی سرکار کی طرف سے ہو جائے تویہ ایک خطرناک صورتحال کا عندیہ دیتی ہے۔ گزشتہ برس کی ایجی ٹیشن کے دوران صورتحال کی حقائق کی بنیاد پر عکاسی کرنے کے جرم میں کئی اخبارات کے دفاتر اور پرنٹنگ پریسوں پر چھاپے مار کر اخبارات کی اشاعت میں کھلے بندوں رخنہ اندازی کی گئی ، جس کے بارے میں بعد اذاں حکومت نے بھونڈے انداز میں اسے غلط فہمی کا نتیجہ قرار دیا تھا۔ تازہ واقع میں پولیس نے فوٹو جرنلسٹوں کی مارپیٹ کرکے کون سا پیغام دینے کی کوشش کی ہے، حکومت اسکی وضاحت کرنے کےلئے ذمہ دار ہے کہ کیا یہ ذمہ دار پولیس افسرا ن و اہلکاروں کی خود سری ہے یا یہ سرکار کی طرف سے روبہ عمل لائی جارہی کوئی پالیسی ہے۔ اولذکر صورت میں ایسی کارروائی کے ارتکاب کےلئے ذمہ دار افراد کے خلاف کاروائی کرنے کی ضرور ت ہے کیونکہ بصورت دیگر یہ ایک کینسر کی مانند انتظامی سسٹم کے رگ و پے میں سرایت کر جائے گا، جو بالآخر میڈیا کے آئینی حقوق کی پامالی کا مستقل سبب بن سکتا ہے۔ آج حکومت ہند دنیا بھر کے سامنے ملکی میڈیا کو حاصل شدہ آزادی کا ڈول پیٹتے ہوئے تھکتی نہیں ، لیکن کشمیر پہنچ کر اس آزادی کا جنازہ کس طرح نکالاجاتا ہے ،  یہ کسی سے پوشیدہ نہیں۔ ایسےحالات میں میڈیا جسے زی عزت پیشے سے وابستہ لوگوں کو سڑکوں پر آکر احتجاج کرنے پر مجبور ہوناپڑتا ہے۔ اس بات سے کوئی انکار نہیں کرسکتا ہے کہ جس سماج میں جمہوریت کا چوتھا ستون کمزور پڑ جائے وہاں جمہوریت کا سارا نظام ناقص قرار پاتا ہے، ایسا ہی کچھ کشمیر میں دیکھنے کو ملتا ہے۔ یہ دو روزقبل کی بات ہے کہ اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کمیٹی میں بھارتی مندوب نے اپنی تقریر میں کشمیر کا حوالہ دیتے ہوئے یہ دعویٰ کیا تھا کہ جموںوکشمیر میں ایک متحرک میڈیا اور سول سوسائٹی موجود ہے۔ وہ اسکا موازنہ پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے ساتھ کرکے یہ باور کرانا چاہتے تھے کہ یہاں لوگوں کو اور  اداروں کو جمہوری حقوق حاصل ہیں لیکن کل کے اس واقعہ سے ثابت ہوتا ہے کہ شاید ایسا کچھ نہیں ہے، جو دنیا کے سامنے پیش کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ اگر حکومت میڈیا کی آزادی کے حوالےسے سنجیدہ ہے تو انہیں ایسے افراد کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف فوری کاروائی کرنی چاہئے، جو قانون کی لاٹھی کا سہارا لیکر  جمہوریت کُش، اخلاق شکن اور انسانیت دشمن کاروائی کے مرتکب ہوئے ہیں۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

اننت ناگ میں اپنی پارٹی کا یک روزہ کنونشن ،سات دہائیوں سے زائد عرصے میں جو کچھ کھویا وہ راتوں رات واپس نہیں آ سکتا: سید محمد الطاف بخاری
تازہ ترین
جہامہ بارہمولہ میں 13سالہ کمسن دریائے جہلم میں ڈوب گیا،بازیابی کیلئے بچاؤ آپریشن جاری
تازہ ترین
امر ناتھ یاترا کے لیے جموں میں رجسٹریشن مراکز پر عقیدت مندوں کا ہجوم، سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات
تازہ ترین
امر ناتھ یاترا جموں و کشمیر کی روحانی یکجہتی اور ثقافتی ورثے کی علامت : نائب وزیر اعلیٰ
تازہ ترین

Related

اداریہ

کرتب بازی یا موت سے پنجہ آزمائی؟

June 30, 2025
اداریہ

! شائد یہ خواب کبھی حقیقت بن جائے

June 29, 2025
اداریہ

منشیات کیخلاف جنگ جیتنا ہی ہوگی

June 27, 2025
اداریہ

بھوک سے بڑی وباء کوئی نہیں!

June 26, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?