شاہراہ پر’نو ہالٹ زون‘ قائم ہونگے، مزید ٹریفک عملہ تعینات ہوگا
ستمبر تک کنفر وچندر کوٹ ٹنل اور رام بن فلائی اوور مکمل ہونگے
سرینگر//میوہ سیزن شروع ہونے کیساتھ ہی جموں کشمیر انتظامیہ نے قومی شاہراہ پر بلا خلل مال بردار گاڑیوں کی آمد و رفت کو یقینی بنانے کیلئے’نو ہالٹ زون‘ مقرر کرنے کی ہدایات دی ہیں۔چیف سکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے اس ضمن میں جمعہ کو تمام اسٹیک ہولڈرز اور ہائی وے حکام کے ساتھ بات چیت کی تاکہ بڑی گاڑیوں کیلئے سرینگر جموں قومی شاہراہ پر سفر کے وقت کو مزید کم کرنے کے طریقے اور ذرائع تلاش کیے جائیں۔ڈاکٹر مہتا نے متعلقہ ہائی وے حکام کے ساتھ ڈپٹی کمشنروں پر زور دیا کہ وہ اپنے اپنے دائرہ اختیار میں’ نو ہالٹ زون‘ مقرر کریں اور ہر حال میں اس پر سختی سے عمل کریں۔ انہوں نے ان سے کہا کہ وہ ڈلواس، کیفٹیریا موڑ اور شیر بی بی کے مقام پر سلائیڈ کے شکارحصے کے قریب سڑک کی سطح کی بہتری کے لیے اقدامات کریں۔ انہوں نے مزید ہدایت دی کہ ٹرکوں کیلئے روکے جانے والے علاقوں کو مخصوص کیا جائے خاص طور پر ضلع رام بن میں جہاں سڑک کو چوڑا کرنے کا کام جاری ہے۔میٹنگ کے دوران، ٹریفک حکام نے ہائی وے پرچھوٹی اور بڑی گاڑیوں کی حقیقی نقل و حرکت اور سڑک پر ان کے ڈرائیونگ کے نمونوں کے بارے میں تجرباتی ڈیٹا پیش کیا۔
نویگ اور چننی ناشری ٹنل کے 70 کلومیٹر کے درمیان ٹریفک کو سمجھنے کے مقصد سے 15 دن کی مدت کیلئے آزمائشی طورغور کرنیکا فیصلہ کیا گیا۔سڑک پر ٹریفک کی ہموار روانی کیلئے اقدامات کے بارے میں چیف سیکریٹری نے کہا کہ 3 ایکسل سے کم بڑی مال بردار گاڑیوں کو سڑک پر سفر کے دوران کہیں نہیں روکا جانا چاہئے۔ انہوں نے دائمی طور پر سست رفتار سے چلنے والی گاڑیوں پر نظر رکھنے اور ان میں سے ہر ایک سے ان کے پیچھے کی وجوہات کے بارے میں دریافت کرنے کو کہا۔ انہوں نے ان گاڑیوں کو قانون کے تحت جرمانہ کرنے کا بھی مشورہ دیا جو اس سڑک پر سفر کرنے والے دوسروں کو تکلیف کا باعث بنتے ہیں۔چیف سیکرٹری نے ٹریفک اور ضلعی پولیس کے درمیان بہتر تال میل پر زور دیا۔ انہوں نے ہائی وے پر چلنے والی ٹریفک کی موثر نگرانی اور انتظام کے لیے اضافی جوانوں کو خدمات میں شامل کرنے کو کہا۔وادی سے پھلوں کے ٹرکوں کی نقل و حرکت کے بارے میں چیف سکریٹری نے ٹریفک پلان تیار کرتے ہوئے فروٹ ایسوسی ایشنز کو آن بورڈ لینے پر زور دیا۔ انہوں نے پھلوں سے لدے ٹرکوں کو ان کی شناخت کے لیے خصوصی طور پر ڈیزائن کیے گئے اسٹیکرز سے نشان زد کرنے اور منڈیوں کے باہر تک پہنچنے کے لیے بلا روک ٹوک رسائی دینے کے لیے کہا۔ انہوں نے وادی کے ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت کی کہ وہ اپنے دفاتر میں ضلعی کنٹرول روم قائم کریں تاکہ پھل کاشتکاروں کو سڑکوں اور دیگر مسائل کے بارے میں حقیقی وقت میں اپ ڈیٹ فراہم کیا جاسکے۔ایڈیشنل چیف سیکریٹری ، ہوم، آر کے گوئل نے زمینی حقائق کو تلاش کرنے پر زور دیا جو بعض حصوں میںگاڑیوں کی نقل و حرکت میں رکاوٹ ہیں۔
انہوں نے ان سے یہ بھی کہا کہ وہ شاہراہ پر ٹریفک کی بھیڑ کم کرنے کے لیے مغل روڈ اور جواہر ٹنل جیسے متبادل اثاثوں کا بہترین استعمال کریں۔پرنسپل سکریٹری محکمہ تعمیرات شیلندر کمار نے کہا کہ متعلقہ افراد کو چننی بانہال حصے کو عبور کرنے میں گاڑیوں کے کم سے کم اور زیادہ سے زیادہ وقت کے درمیان فرق کو کم کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی مشورہ دیا کہ گاڑیوں کو بغیر کسی روک کے مسلسل آگے بڑھنے اور کم استعمال شدہ وقت کے دوران زیادہ تر بھاری گاڑیوں کو 2لین حصے کو عبور کرنے کے لیے (صبح 1 بجے سے صبح 5 بجے کے درمیان) استعمال کریں۔ آئی جی ٹریفک، بھیم سین ٹوٹی نیہائی وے پر ٹریفک کے انداز پر روشنی ڈالی۔ اس نے ٹریفک کے دن کے حساب سے اور موسمی رویے کے ساتھ ساتھ ہر کلاس اور گاڑی کے سائز کے لیے وقت کا تجزیہ پیش کیا۔ انہوں نے ٹریفک کے اس رویے کے ہر پہلو کے کارآمد تجزیے پر بھی توجہ دی اور کچھ تدارکاتی اقدامات بھی بتائے۔میٹنگ میں ٹریفک کے پیسنجر کار یونٹ (PCU) کے تجزیہ کے علاوہ پچھلے سالوں کے گوگل ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے ٹریفک کے گھنٹہ وار اور روزانہ رش کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ نے نویگ اور چننی ناشری ٹنل سے گزرنے والی گاڑیوں کے ڈیٹا کا بھی نوٹس لیا اور ساتھ ہی ان کے درمیان سفر کے دوران گاڑیوں کی رفتار کا بھی جائزہ لیا۔یہ اندازہ لگایا گیا کہ رات کے وقت بھاری گاڑیوں (4 ایکسل سے اوپر) کے چلانے کے لیے ٹائم ونڈو کو بڑھانے اور باقی ٹریفک کو مسلسل چلنے دینے جیسے اقدامات کرنے سے ان کے سفر کے وقت میں کافی حد تک کمی آئے گی۔ یہ بھی حکم دیا گیا کہ ستمبر کے مہینے تک کنفر ٹنل، چندر کوٹ ٹنل اور رام بن فلائی اوور کے دوسرے ٹیوب جیسے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو وقف کرنے سے آنے والے دنوں میں تمام مسافروں کو بڑی راحت ملے گی۔