کشتواڑ//وزیر اعظم، نریندر مودی کی جانب سے نہایت ہی جوش و خروش سے ملک بھر میں سوچھ بھارت ابھیان مشن شروع کرنے کے ساتھ ہی ضلع کشتواڑ میں بھی بیوروکریٹوں، سیاست د انوں و دیگران بشمول میونسپل حُکام کشتواڑ نے بھی اس سلسلہ میں جھاڑو لیکر مخلف علاقوں میں صفائی کرنے کے کئی پروگرام و تقاریب منعقد کی ،لوگوں نے اس مہم کی کافی سراہنا کی اور کہا کہ یہ صفائیو ستھرائی کے تئیں ایک پروگرام ہے۔تاہم تقریباً دو سال کے اندر ہی ایسا لگ رہا ہے کہ حُکام اسے بھول گئے ہیں۔کشتواڑ کے قصبہ میں کوڑا کرکٹ اور گندگی کے ڈھیروں کی بد بو پھر واپس لوٹ آئی حالانمکہ سوچھ بھارت ابھیان مشن کے پوسٹر ابھی بھی دیواروں پر چسپان ہیں۔شکتی نگر کشتواڑ کے عوام کے لئے کوڑا کرکٹ ایک مسلہ بن گیا ہے کیونکہ کوڑا کرکٹ کے ڈھیر ادھر اُدھر دکھائی دیتے ہیں۔یہ قصبہ کشتواڑ میں پہلا ایک ایسا علاقہ تھا جہاں پر ایک پرائیویٹ کارپوریشن این ایچ پی سی نے کوڑے دان و دیگر ایٹمز جیسے کہ پلاسٹک تھیلے عطیہ کرکے ڈفائی کی جانب خاص دھیان دیا اور اس سلسلہ میں کئی ریلیاں بھی منعقد کیں۔لیکن اب لگتا ہے کہ یہ سکیم صحت و صفائی برقرر رکھنے میں ناکام رہی ہے اور رعلاقہ کے لوگوں کے توقعات پر پورا اُترنے میں ناکام رہی ہے۔شکتی نگر علاقہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقہ اگرچہ میونسپل دائرہ اختیار میں آتا ہے لیکن میونسپل حُکام علاقہ کے کونوںگزشتہ ایک ہفتہ سے جمع کیا ہوا کوڑا کرکٹ اُٹھانے میں ناکام رہا ہے۔ان لوگوں کا یہ بھی الزام ہے کہ گُذشتہ کئی دنوں سے میونسپلٹی ورکرس گلیوں کی صفائی کرنے میں بھی ناکام رہے ہیں،جس کی وجہ سے علاقہ میں کوڑا کرکٹ ہر جگہ دکھائی دیتا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ فقط سوچھ بھارت ابھیان کے پروپگنڈا کا اشتہار سرکار کو اپنے متعلق اشتہار کرنا تھا ۔انہون نے کہا کہ اگر یہ ررقم صفائی کرمچاریوں کو بطور معاونت دی گئی ہوتی ،تو اسکے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوئے ہوتے۔ان لوگوں نے الزام لگایا ہے کہ اشتہار کے لئے جگھاڑو اپنے ہاتھوں میں لینے سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا ہے جب تک کہ زمینی سطح پر سوچھ ابھیان نہیں چلایا جائے گا تب تک یہی تصور کیا جائے گا کہ سوچھ بھارت ابھیان مشن ناکام رہا ہے۔