سرینگر//بیروہ بڈگام میں نوجوان کی ہلاکت پرمین اسٹریم لیڈران نے شدیدردعمل ظاہرکرتے ہوئے کہاکہ ریاستی سرکاراہل وادی کے جان ومال کوتحفظ فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہوچکی ہے۔نیشنل کانفرنس کے کارگذار صدر عمر عبداللہ نے بیروہ میں نوجوان کی ہلاکت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس ہلاکت کو انسانی حقوق کی بدترین پامالی قرار دیا ہے۔ انہوں نے اس ہلاکت کی تحقیقات کا مطالبہ کیاہے۔ انہوں نے مرحوم کے جملہ سوگوران خصوصاً والدین کیساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ نیشنل کانفرنس اس غم میں برابر شریک ہے۔ عمر عبداللہ نے کہاکہ آئے روز معصوم شہریوں کی ہلاکت اب روز کا معمول بن کر رہ گیا ہے اور حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی ہے۔ پارٹی کے لیڈران وسطی زون صدر علی محمدڈار(ایم ایل سی)، تنویر صادق اور عبدالمجید متو نے بھی اس ہلاکت کی شدید الفاظ مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ گذشتہ 3سال سے ہر گزرتے دن کے ساتھ کشمیریوں کا خون سستا ہوتا جارہاہے۔اے آئی پی سربراہ اور ایم ایل اے لنگیٹ انجینئر رشید نے بیرو ہ میں فوج کی 53RRکی طرف سے نوجوان کی بیدردانہ ہلاکت کو قابل مذمت اور افسوسناک قرار دیتے ہوئے اس قتل کیلئے ہندوستانی وزیر دفاع ارون جیٹلی ، جیتندر سنگھ، جنرل بپن رائوت اور اُن تمام ایسے ہی افراد کو براہ راست ذمہ دار قرار دیا ہے جنہوں نے نہ صرف میجر گگوئی کی طرف سے فاروق احمد ڈار کو انسانی ڈھال کے طور استعمال کرنے کا دفاع کیا بلکہ انہیں اکرام و انعام سے بھی نوازا۔انجینئر رشید نے کہا’’اگر میجر گگوئی کی طرف سے چند ماہ قبل انجام دی گئی شرمناک حرکت کے بعد انہیں سزا دی گئی ہوتی تو شائد آج اسی میجر گگوئی کے ساتھی تنویر احمد کو جر م بے گناہی کی پاداش میں قتل نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ پوچھا جا سکتا ہے کہ اُن کے خلاف درج کئے گئے FIRپر اگر ابھی تک کوئی کاروائی نہیں کی گئی تو آج ایک اور بے معنیٰ FIRدرج کرکے جموں کشمیر پولیس کیونکر اپنی ہی اعتباریت ختم کرنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس افسروں کو اگر ذرا سا بھی ضمیر زندہ ہے تو انہیں چاہئے کہ میجر گگوئی کو فوراً گرفتار کریں۔ ریاستی کانگریس کے نائب صدر و ایم ایل سی غلام نبی مونگا نے نوجوان کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات سے وادی کشمیر کے حالات اور بگڑ جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ احتجاجیوں سے نمٹنے کے دوران فورسز کو زیادہ سے زیادہ صبر وتحمل کا مظاہرہ کر ناچاہئے ۔ان کا کہناتھا کہ معصومین کی ہلاکتیں ابتہائی بد قسمتی ہے اور ایسے واقعات قابل مذمت اور نا قابل برداشت ہے ۔غلام نبی مونگا نے ریاستی حکومت پر زور دیا کہ وہ عام شہریوں کی ہلاکت کو روکنے کیلئے مئوثر اور ٹھوس اقدامات اٹھائے اور پرامن ماحول کو یقینی بنائے ۔بیروہ میں نوجوان کی ہلاکت کو’’ ٹارگیٹ کلنگ‘‘ دہتے ہوئے حکمیم محمد یاسین نے کہا’’ عینی شاہدین کے مطابق بیروہ آج کی فائرنگ غیر ضروری تھی کیونکہ حالات قابو سے باہر نہیں تھے۔انہوں نے کہا کہ شہری ہلاکتیں کشمیر میں معمول کی بات بن گئی ہے اور حکام شہیر ہلاکتوں کے عادی ہوچکے ہیں۔