مینڈھر// ریاستی وزیر اعلیٰ کا دورہ ٔ بھمبر گلی منسو ح ہو نے کے بعد سنیچرکو ریاستی وزیر بر ائے خو راک وتقسیم کا ری چوہد ری ذوالفقار علی نے مینڈھر کا دورہ کیا جہاں انہو ںپا رٹی کا رکنان سے ملا قات کی ۔مینڈھر کے لوگوں کے مطابق وزیر اعلیٰ کے دورے کی منسوخی کے بعد عوام میں شدید غم و غصہ پایاجارہاہے جس میں مزید اضافہ اس وقت ہوگیا جب چوہدری ذوالفقار سرحدی کشیدگی کے دوران ہونے والے زخمی افراد یا مرنے والواں کے لواحقین سے نہیں ملے اور اپنے دورے کو صرف پی ڈی پی کارکنان تک محدود رکھا۔ ان کے ہمر اہ ممبر اسمبلی حو یلی پونچھ شاہ محمد تا نترے بھی تھے۔ اس دوران مقررین نے اپنے خطاب میںمتعلقہ وزیر سے شکا یت کی کہ مینڈھر میں ایساغیر معیاری راشن سپلائی کیاجارہاہے جو جانوروںکے کھانے کے قابل بھی نہیں۔انہوںنے مزید کہاکہ لوگوں کے نام راشن فہرستوںسے غائب کردیئے گئے ہیںجس کی انکوائری کی جانی چاہئے ۔ انہو ں نے کہا کہ بی اے ڈی پی کے تحت مرکز ی حکومت سے فنڈز آتے ہیں لیکن ان کو سرحدی علاقوں میں خرچ نہیں کیاجاتا۔چوہد ری نے ضلع تر قیا تی کمشنر پونچھ کی موجودگی میں پی ڈی پی لیڈران کو یقین دلایا کہ وہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دیںگے اور معیاری راشن سپلائی کیاجائے گا۔انہوںنے کہاکہ ان تمام لوگوں کے نام راشن فہرستوں میں شامل کئے جائیںگے جو رہ گئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ سرحدی متاثرین کیلئے حکومت بنکر بنانے کاسوچ رہی ہے اور متاثرین کو معاوضہ بھی دیاجائے گا۔وہیں کچھ متاثرہ کنبوں نے بات کرتے ہوئے کہاکہ وزیر موصوف کو ان سے ملناچاہئے تھالیکن انہوںنے اپنے دورے کو پی ڈی پی کارکنان اور افسران کی میٹنگ تک محدود رکھا جس پر انہیں سخت افسوس ہے ۔اس حوالے سے نیشنل کانفرنس سے تعلق رکھنے والے ممبر اسمبلی مینڈھر جاوید رانا کاکہناہے کہ مینڈھر کے لوگوں کی باربارتذلیل کی ماضی میں جموں کشمیر کی سیاست میں کوئی مثال نہیں ملتی اوراس سے غرور اور متکبرانہ سوچ ظاہر ہوتی ہے ۔