جاوید اقبال
مینڈھر //سب ڈویژن مینڈھر کے کلابن علاقے کے محلہ کھیتاں میں حالیہ بارشوں کے بعد زمین کھسکنے کے واقعات نے مقامی آبادی کو شدید خوف و ہراس میں مبتلا کر دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ایک درجن سے زائد مکانات اس وقت لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں ہیں، جن میں سے کئی گھروں کو مقامی لوگوں نے احتیاطاً خالی کر دیا ہے تاکہ کسی جانی نقصان سے بچا جا سکے۔مکینوں نے بتایا کہ پچھلے کئی دنوں سے بارشوں کی شدت کی وجہ سے زمین میں دراڑیں اور کھسکنے کا عمل تیز ہو گیا ہے، جس کے نتیجے میں مکانات کے اردگرد کی زمین بھی غیر محفوظ ہو چکی ہے۔ متاثرہ خاندانوں نے کہا کہ وہ اپنے بچوں اور بزرگوں کے ساتھ بے گھر ہو کر کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں، اور فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونا ان کی مجبوری ہے۔اہلِ علاقہ نے انتظامیہ سے پرزور اپیل کی ہے کہ متاثرہ خاندانوں کے لئے عارضی رہائش اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ وہ کسی بڑی آفت سے بچ سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ لینڈ سلائیڈنگ کو روکنے کے لئے تکنیکی ماہرین کی ٹیم بھیجنا وقت کی اہم ضرورت ہے، تاکہ صورتحال کا باقاعدہ جائزہ لے کر ضروری حفاظتی اقدامات کیے جا سکیں۔لوگوں نے یہ بھی شکایت کی کہ علاقے میں بنیادی ڈھانچے کی کمزوری اور نکاسی آب کے ناقص انتظامات کی وجہ سے ہر بارش کے دوران لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ان کے مطابق اگر بروقت حفاظتی بندوبست کیا جاتا تو آج اتنے زیادہ خاندان متاثر نہ ہوتے۔مقامی سماجی کارکنوں نے کہا کہ انتظامیہ کو چاہیے کہ فوری طور پر ریلیف کیمپ قائم کرے اور متاثرہ خاندانوں کو نہ صرف رہائش بلکہ راشن، کپڑے اور دیگر ضروری سامان بھی فراہم کرے تاکہ وہ اس مشکل گھڑی میں تنہا نہ رہیں۔لوگوں نے یہ امید ظاہر کی کہ ضلعی اور تحصیل انتظامیہ اس معاملے پر فوری ایکشن لے گی اور نہ صرف موجودہ خطرات سے نمٹنے کیلئے اقدامات کرے گی بلکہ مستقبل میں بھی ایسے حالات سے بچنے کے لئے مستقل حل تلاش کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر فوری طور پر کوئی عملی قدم نہ اٹھایا گیا تو خدشہ ہے کہ مزید مکانات لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آ کر تباہ ہو جائیں گے، جس سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہو سکتا ہے۔علاقہ مکینوں نے ایک بار پھر انتظامیہ کو یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ صرف چند گھروں کا نہیں بلکہ درجنوں خاندانوں کی زندگیوں اور مستقبل کا ہے، جس پر فوری اور سنجیدہ توجہ دینا ناگزیر ہے۔