مینڈھر //حد متارکہ پر مینڈھر سیکٹر میں ہندوپاک افواج کے درمیان فائرنگ اور گولہ باری کاسلسلہ جاری ہے ۔ تازہ فائرنگ کے نتیجہ میں مینڈھرقصبہ سے چھ کلو میٹر دور گائوں دھرانہ میں دو شہری زخمی ہوئے ہیں ۔ وہیں محکمہ صحت نے راجوری پونچھ میں تعینات اپنے ملازمین کی چھٹیاںمنسوخ کرنے کا حکم جاری کیاہے ۔ بدھ کی سہ پہر 12:20منٹ پربالاکوٹ، مینڈھر اور منکوٹ سیکٹروں میں فائرنگ کا سلسلہ شروع ہواجو کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔ مقامی ذرائع نے بتایاکہ اس دوران پاکستانی فوج کی طرف سے 82ایم ایم کے مارٹر گولے بھی داغے گئے جن سے پورا علاقہ دہل کر رہ گیا۔شلنگ کے نتیجہ میں اڑتالیس سالہ سکول ٹیچرمحمد سلیم ولد میر محمد اور تیس سالہ محمد رفیق ولد محمد حسین ساکنان دھرانہ زخمی ہوئے ہیں ۔یہ دونوں افراد تب زخمی ہوئے جب ایک شل ان کے قریب آگرا ۔واقعہ کے فوری بعد ڈی ایس پی مینڈھر شاہد نعیم اور ایس ایچ او دلیپ سنگھ نے موقعہ پر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا اور ساتھ ہی زخمیوں کو سب ضلع ہسپتال مینڈھر منتقل کیاجہاں ان کاعلاج چل رہاہے ۔انتظامیہ کی طرف سے زخمیوں کو فوری امداد کے طور پر پانچ پانچ ہزار روپے دیئے گئے ہیں ۔ دریں اثناء راجوری پونچھ میں محکمہ صحت نے اپنے ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کردی ہیں۔ دریں اثناء بھارت نے کل پاکستانی ڈپٹی ہائی کمیشن کو طلب کر کے فائر بندی کی خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج کیا۔وزرات خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ڈپٹی ہائی کمیشن سید حیدر شاہ کو طلب کیا گیا اور انہیں بھارت کا احتجاجی مراسلہ دیا گیا۔بھارت نے مژھل سیکٹر میں فوجی کی گردن کاٹنے پر احتجاج کیا اور ایل او سی پر شہری آبادی کو نشانہ بنانے پر بھی احتجاجی مراسلہ دیا۔