جاوید اقبال
مینڈھر // مینڈھر قصبے کے عوام کو ایک بار پھر عیدالفطر کے موقع پر نمازِ عید کے لئے مناسب جگہ نہ ملنے کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، کیونکہ علاقے میں آج تک عیدگاہ کی تعمیر ممکن نہیں ہو سکی۔ مقامی شہریوں اور دینی حلقوں کا کہنا ہے کہ عیدگاہ کے لئے زمین کی الاٹمنٹ کی فائل کئی سالوں سے سرکاری دفاتر کے چکر کاٹ رہی ہے، لیکن اب تک کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔قصبے کے بزرگ اور نوجوان یکساں طور پر اس مسئلے پر افسوس کا اظہار کر رہے ہیں۔ ایک مقامی شہری نے کہاکہ ’ہم نے کئی بار انتظامیہ کو تحریری درخواستیں دی ہیں، اور یہاں کے نمائندوں سے ملاقات بھی کی ہے، لیکن ہر سال وعدے کئے جاتے ہیں اور اگلے سال کا حوالہ دے کر بات ٹال دی جاتی ہے‘۔مینڈھر کے مختلف دیہاتی علاقوں سے لوگ عید کی نماز کے لئے جمع ہوتے ہیں، لیکن مناسب کھلی جگہ نہ ہونے کی وجہ سے یا تو سڑکوں پر نماز ادا کی جاتی ہے یا کسی عارضی مقام پر انتظام کیا جاتا ہے، جو نہ صرف عوام کیلئے دقت کا باعث بنتا ہے بلکہ عبادت کے روحانی ماحول کو بھی متاثر کرتا ہے۔ایک اور شہری نے بتایاکہ ’’عید کے دن سب مسلمان ایک ہی جگہ نماز ادا کرنا چاہتے ہیں، لیکن جب ایسی جگہ ہی نہ ہو تو بکھراؤ پیدا ہوتا ہے۔معلومات کے مطابق، عیدگاہ کے لئے زمین کی الاٹمنٹ کی فائل گزشتہ کئی برسوں سے متعلقہ دفاتر میں زیرِ التوا ہے جبکہ ملک بھر میں مسلمان کھلی عیدگاہوں میں نمازِ عید ادا کرتے ہیں، وہیں مینڈھر کے شہری چھوٹے چھوٹے گروپوں میں یا مساجد میں نماز ادا کرنے پر مجبور ہیں۔مقامی لوگوں نے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ عید سے قبل فوری طور پر زمین الاٹ کی جائے، تاکہ اس سال کا اجتماع کسی ایک جگہ پر ممکن ہو سکے۔ عوام نے حکام بالا اور منتخب نمائندوں سے پرزور اپیل کی ہے کہ اس دیرینہ مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے، تاکہ مینڈھر کے مسلمانوں کو بھی عبادت کے لئے ایک باوقار اور منظم مقام میسر آ سکے۔