جاوید اقبال
مینڈھر// مینڈھر قصبہ میں صفائی ستھرائی کو بہتر بنانے کے لئے محکمہ دیہی ترقی کی جانب سے سوچھ بھارت مشن (ایس بی ایم) اسکیم کے تحت بڑے پیمانے پر صفائی باکس نصب کئے گئے تھے، جنہیں بس اڈہ اور قصبے کے مختلف مقامات پر لگایا گیا تاکہ دکانداروں اور عام شہریوں کو کوڑا جمع کرنے کی سہولت میسر ہو۔ مقصد یہ تھا کہ صفائی کرمچاری روزانہ ان باکسوں کو خالی کریں اور گندگی کو ٹھکانے لگایا جائے، مگر عملی صورت حال اس کے برعکس نظر آئی۔مقامی افراد اور دکانداروں کا کہنا ہے کہ نہ تو صفائی کرمچاریوں نے ان باکسوں کی دیکھ بھال کی اور نہ ہی متعلقہ ٹھیکیدار یا افسران نے اس جانب توجہ دی، جس کے نتیجے میں یہ باکس زنگ آلود ہو کر ناکارہ ہو چکے ہیں اور قصبے کی گلیاں گندگی سے بھری پڑی ہیں۔اس حوالے سے بی جے پی کے یوتھ لیڈر اور سماجی کارکن تنویر اقبال قریشی نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری خزانے سے لاکھوں روپے خرچ کئے گئے، لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ صفائی کے نام پر بس اڈہ کی بولی سے ہر سال لاکھوں روپے اکٹھے کئے جاتے ہیں، مگر صفائی عملی طور پر برائے نام ہے۔تنویر قریشی نے دعویٰ کیا کہ عید جیسے اہم موقع پر بھی انتظامیہ نے کوتاہی برتی، لوگ عید کی نماز پڑھ کر جا چکے تھے، اس کے بعد چونا ڈالا گیا۔ انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے مطالبہ کیا کہ اس پورے معاملے کی غیرجانبدارانہ انکوائری کروا کر قصوروار افسران کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔ان کا کہنا تھا کہ قصبہ مینڈھر کو نظر انداز کیا جا رہا ہے، جو افسوسناک ہے، اور عوام کا اعتماد انتظامیہ سے اٹھتا جا رہا ہے۔ عوامی مفاد میں فوری اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ صفائی کا نظام بہتر ہو اور سرکاری وسائل کا صحیح استعمال یقینی بنایا جا سکے۔
مینڈھر میں صفائی کے نام پر لاکھوں کا ضیاع، ایس بی ایم سکیم کے تحت لگے باکس ناکارہ محکمہ دیہی ترقی کی لاپرواہی سے بازار گندگی کا ڈھیر بن گیا،انتظامیہ سے مکمل تحقیقات کی مانگ
