جاوید اقبال
مینڈھر//جموں صوبے کی معروف غیر سیاسی، سماجی و مذہبی تنظیم شیعہ فیڈریشن کی مجلس عام کا ایک اہم اجلاس امام بارگاہ مینڈھر میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت ممتاز عالم دین مولانا سید ذاکر حسین جعفری نے کی۔ اس مجلس میں صوبے بھر سے تعلق رکھنے والی 35انجمنوں کے نمائندگان نے شرکت کی، جن میں 30 صدور و نمائندے بذاتِ خود موجود تھے جبکہ 5صدور آن لائن شریک ہوئے۔اجلاس کے آغاز میں اسرائیل کی جانب سے ایران کے خلاف جارحیت کے خلاف ایک قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔ اس قرارداد میں حکومتِ ہند اور وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی گئی کہ وہ بین الاقوامی سطح پر اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لئے مؤثر اقدامات کریں۔اجلاس کے دوران دو اہم نکات پر مجلس عام نے مکمل اتفاق رائے سے فیصلے کئے جن میں دستور میں ترامیم کی منظوری اورفیڈریشن کے 2007سے نافذ آئین میں مجوزہ ترامیم کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔فیڈریشن کے آئندہ انتخابات تک تمام معاملات چلانے کے لئے ایک عبوری کمیٹی تشکیل دی گئی، جس کے چیئرمین کے طور پر سید نذیر حسین شاہ کو منتخب کیا گیا۔ وہ تین ماہ کے اندر انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائیں گے۔اجلاس کی ایک اور اہم پیش رفت سابق صدرعاشق حسین خان کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد کی منظوری تھی۔ تمام 35انجمنوں نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دے کر واضح پیغام دیا کہ آئین کے برخلاف نامزدگی کے ذریعے عہدہ برقرار رکھنے کی کوششیں ناقابلِ قبول ہیں۔ایک اور قرارداد میں عاشق حسین خان سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فیڈریشن کے نام کا کسی بھی پلیٹ فارم، چاہے سوشل میڈیا ہو یا عوامی فورم، ذاتی طور پر استعمال بند کریں۔ شرکاء نے زور دیا کہ کوئی بھی قدم ایسا نہ اٹھایا جائے جو ملت میں انتشار کا سبب بنے۔اجلاس کے اختتام پر میزبان انجمن کے صدر سید منیر حسین شاہ نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور فیڈریشن کی تاریخ، مقاصد اور اتحاد کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ملت کی ترقی تبھی ممکن ہے جب ذاتی مفادات کو پس پشت ڈال کر اجتماعی مفاد کو ترجیح دی جائے۔