جاوید اقبال
مینڈھر// سرحدی کشیدگی کے سبب مینڈھر قصبہ میں جمعرات کے روز بھی شدید خوف و ہراس کا ماحول برقرار رہا۔ پاکستانی فوج کی طرف سے کی جانے والی فائرنگ اور گولہ باری نے عوام کو سخت ذہنی دباؤ کا شکار کر دیا، جس کے باعث پورے بازار میں سناٹا چھا گیا اور دکانیں مسلسل دوسرے روز بند رہیں۔علاقے کے بیشتر لوگ اپنے گھروں تک محدود رہے تاکہ کسی بھی جانی نقصان سے بچا جا سکے۔ اس صورتحال کے پیش نظر کاروباری سرگرمیاں مکمل طور پر متاثر ہوئیں اور تاجروں کو بھاری مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔مینڈھر کے مکینوںکا کہنا ہے کہ سرحدی کشیدگی نے ان کی روزمرہ زندگی کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ تعلیمی ادارے بھی بند پڑے ہیں اور بچے خوف کی وجہ سے گھروں سے باہر نہیں نکل رہے۔ بازاروں میں ہو کا عالم ہے اور لوگ ایک دوسرے سے فون یا پیغامات کے ذریعے رابطے میں ہیں تاکہ حالات سے باخبر رہ سکیں۔مقامی شہریوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر حفاظتی انتظامات کو مزید مؤثر بنائے اور متاثرہ علاقوں میں ہنگامی امداد فراہم کرے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ انہیں نہ صرف اپنی جان کا خوف ہے بلکہ روزگار ختم ہونے کا خدشہ بھی لاحق ہے۔علاقے کے بزرگ شہریوں اور مقامی تنظیموں نے عالمی برادری سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ موجودہ سرحدی کشیدگی کو کم کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے تاکہ خطے میں امن و سکون بحال ہو۔ادھر حکومتی سطح پر امن قائم کرنے کے لئے کوششیں جاری ہیں، تاہم جب تک سرحدوں پر فائرنگ اور گولہ باری بند نہیں ہوتی، مینڈھر کے شہری خوف و اضطراب کی حالت میں ہی رہیں گے۔