جاوید اقبال
مینڈھر// سب ڈویژن مینڈھر میں بجلی کی کٹوتی کی صورتحال دن بدن بگڑتی جارہی ہے، جس کی وجہ سے صارفین کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ اس وقت مینڈھر اور اس کے گردونواح میں بجلی کی سپلائی میں 20 گھنٹوں تک تعطل رہ رہا ہے، جس سے نہ صرف عوام کو بلکہ کاروباری حلقوں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔مینڈھر سب ڈویژن میں گزشتہ چند ہفتوں سے بجلی کی کٹوتی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور صارفین کو چوبیس گھنٹوں میں محض 4 گھنٹے بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ اس شدید کٹوتی کی وجہ سے مقامی کاروبار اور روزمرہ کی زندگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ دکانوں، ورکشاپ، اور کاروباری اداروں میں بجلی کی کمی کی وجہ سے کاروبار مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔گزشتہ تین ہفتوں سے بجلی کی سپلائی میں مزید تشویشناک اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ صارفین نے شکایت کی ہے کہ محکمہ بجلی کی طرف سے معیاری سہولت فراہم کرنے کی بجائے صرف بلوں کی وصولی میں تیزی دکھائی جا رہی ہے، جبکہ بجلی کی فراہمی میں بے پناہ کمیابی اور عدم توجہی کا سامنا ہے۔علاقہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ماہانہ سینکڑوں روپے کا بل وصول کرنے کے باوجود انہیں مناسب بجلی سپلائی نہیں دی جا رہی۔ بجلی کی کمی کی وجہ سے نہ صرف کاروبار متاثر ہو رہا ہے بلکہ گھریلو ضروریات بھی پورا کرنا مشکل ہو چکا ہے۔ سردیوں کا موسم آچکا ہے اور بجلی کی کمی سے ہیٹر، پانی کا گرم ہونا، اور دیگر ضروری اشیاء کا استعمال متاثر ہو رہا ہے۔صارفین کا کہنا ہے کہ اگرچہ انہوں نے بار بار شکایات درج کرائیں ہیں، مگر محکمہ بجلی کی جانب سے کوئی عملی اقدام نظر نہیں آیا۔بجلی کی کمی کے باعث متعدد اہم منصوبے اور عوامی مفاد کے کام بھی رک گئے ہیں۔ اکثر تعلیمی ادارے بھی اس بحران سے متاثر ہو چکے ہیں جہاں طلباء کے لئے آن لائن کلاسز کا انعقاد ممکن نہیں ہو پا رہا۔ گھریلو صارفین کا کہنا ہے کہ انہیں کسی بھی وقت بجلی کی بندش کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور کبھی کبھار کئی دن تک بجلی بند رہتی ہے۔علاقہ کے کاروباری افراد نے اس صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب تک بجلی کی فراہمی میں بہتری نہیں آتی، ان کا کاروبار چلانا محال ہو جائے گا۔صارفین نے محکمہ بجلی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر اس سنگین مسئلے کا حل نکالے اور بجلی کی فراہمی کو معمول پر لائے تاکہ لوگوں کی مشکلات کم ہو سکیں۔ انہوں نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ بجلی کے بلوں کے حوالے سے بھی عوامی ریلیف فراہم کرے کیونکہ اس وقت بجلی کی کمی کے باوجود بلوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔مقامی سیاسی رہنماؤں نے بھی اس مسئلے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عوام کے حقوق کا تحفظ کرے اور بجلی کی فراہمی میں بہتری کے لئے فوری اقدامات کرے۔ ان کا کہنا ہے کہ عوام کی مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں اور اگر جلد ہی مسئلہ حل نہ ہوا تو وہ احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔