جاوید اقبال
مینڈھر // سب ڈویژن مینڈھر میں جمعرات کی صبح ہونے والی زور دار بارش کے دوران قصبہ کی سڑکیں پانی سے بھر گئیں، جب کہ نالیاں بند ہونے کے باعث بارش کا پانی دکانوں میں داخل ہو گیا، جس سے دکانداروں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔قصبہ مینڈھر کے دکانداروں اور مقامی لوگوں نے انتظامیہ اور محکمہ پنچایت کے اعلیٰ افسران پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قصبے کی خستہ حالی کی جانب کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر بار معمولی بارش کے بعد نالیاں بند ہونے کے سبب پانی دکانوں میں داخل ہو جاتا ہے، جس سے سامان خراب ہوتا ہے اور مالی نقصان ہوتا ہے۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ قصبے کا مین بازار خاص طور پر متاثر ہوا ہے، جہاں دکانوں میں پانی بھر جانے کے باعث کاروباری سرگرمیاں مفلوج ہو کر رہ گئیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ بار بار یہی مشکلات جھیل رہے ہیں، لیکن متعلقہ محکمہ خواب غفلت میں ہے۔قصبے سے تعلق رکھنے والے شہریوں نے کہا کہ محکمہ ہر سال بس اڈے کی نیلامی کے نام پر لاکھوں روپے جمع کرتا ہے، لیکن بازار کی صفائی ستھرائی اور بنیادی ڈھانچے کی مرمت پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی۔ ان کا کہنا تھا کہ بار بار کی شکایات کے باوجود عملی اقدامات نہیں کیے جا رہے۔دکانداروں اور شہریوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے اپیل کی ہے کہ مینڈھر قصبے کو میونسپلٹی کا درجہ دیا جائے یا پھر اسے محکمہ گریف کے سپرد کیا جائے تاکہ صفائی اور نکاسی آب کے نظام کو بہتر بنایا جا سکے۔ شہریوں نے خبردار کیا کہ اگر حالات ایسے ہی رہے تو وہ احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔