جاوید اقبال
مینڈھر//سب ڈویژن مینڈھر کی منی سیکر یٹریٹ کی عمارت 14 سال گزر جانے کے بعد بھی مکمل نہیں ہو سکی اور عمارت اب کھنڈرات میں تبدیل ہونا شروع ہو گئی ہے ۔مقامی ذرائع نے بتایا کہ انتظامیہ کی جانب سے عوام کو بہتر اور معیاری سہولیات فراہم کرنے کیلئے 2010/11میں مینڈھر قصبہ میں عمارت کی تعمیر کا عمل شروع کیاگیا تھا ۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت بھی سرکار نیشنل کانفرنس کی تھی جس کیلئے 13 کروڑ روپے لاگت کا ٹینڈر ڈالا گیا تھا جس سے تین منزلہ عمارت کو لینٹر ڈالا گیا اور اب 14 سال گزر گئے فنڈ نہ لاٹ ہونے کی وجہ سے عمارت کھنڈرات بن گئی ہے۔انہوں نے بتایاکہ اِس سے قبل جب ریاست کے اندر گورنر رولز تھا تب سے مینڈھر کے لوگ لگاتار فنڈز کی فراہمی کی مانگ کرتے رہے لیکن ریاستی گورنر کے وعدے کے باوجود بھی فنڈ الاٹ نہیں کئے گئے اور اب لوگوں کو امید ہے کہ ایک بار پھر ریاست میں نیشنل کانفرنس کی سرکار بنی ہے اور امید ہے کہ جلد عمارت کیلئے سرکار فنڈ الاٹ کرے گی اور عمارت جِلد مکمل ہو گئی۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ انتخابی مہم کے دوران جموں وکشمیر کے چیف منسٹر عمر عبداللہ نے ایک جلسہ کے دوران مینڈھر میں منی سیکر یٹریٹ کا نام لیتے ہوئے کہا تھا کہ کئی برسوں سے عمارت کی تعمیر کاعمل مکمل نہیں ہوا جو کہ افسوس ناک ہے ،تاہم اب موصوف کی ہی قیادت میں جموں وکشمیر کی نئی حکومت تشکیل دی گئی ہے جس کے بعد لوگوں کی زیادہ امیدیں وابستہ ہو گئی ہیں ۔مکینوں نے بتایا کہ ایک جگہ پر دفاتر نہ ہونے کی وجہ سے وہ دور دور جگہوں پر قائم کردہ دفاتر میں کئی دنوں تک کاموں کے سلسلے میں دربدر ہوتے رہتے ہیں ۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ جلدازجلد مذکورہ عمارت کی تعمیر کو یقینی بنایا جائے تاکہ عام لوگوںکو سہولیات میسر ہو سکیں ۔