ٹھیکیدار اور محکمہ پی ایم جی ایس وائی کی لاپرواہی، لوگوں نے احتجاج کا انتباہ دیا
جاوید اقبال
مینڈھر // مینڈھر تحصیل کی سلوا ہ پٹھان تیر سڑک گزشتہ دو ماہ سے مکمل طور پر بند پڑی ہے جس کی وجہ سے مقامی عوام کو آمد و رفت میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہ سڑک محکمہ پی ایم جی ایس وائی کے تحت تعمیر و مرمت کے کام کے دوران ٹھیکیدار کی لاپرواہی کے سبب بند ہوئی ہے اور ابھی تک بحال نہیں ہو سکی۔علاقے کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ایک بڑی آبادی اس سڑک پر انحصار کرتی ہے لیکن محکمے کے غیر سنجیدہ رویے نے عوامی مشکلات میں بے پناہ اضافہ کر دیا ہے۔ مقامی افراد نے الزام لگایا کہ متعلقہ ملازمین اور ٹھیکیدار نے عوامی مفاد کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی مرضی سے کام کیا، جس کا خمیازہ آج ہزاروں لوگ بھگت رہے ہیں۔اس مسئلے پر سابقہ سرپنچ اور مقامی رہنما شوکت چوہدری نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بارہا محکمہ اور ٹھیکیدار کو متنبہ کیا گیا کہ سڑک پر جاری کام کو اس انداز سے کیا جائے کہ آمد و رفت متاثر نہ ہو، مگر ان کی من مانی نے عوام کو مشکلات میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طوفانی بارشوں نے حالات مزید خراب کر دیے ہیں، راستے مکمل طور پر ناکارہ ہو گئے ہیں اور اب سکول جانے والے بچے بھی تعلیم سے محروم ہیں کیونکہ گاڑیاں نہیں چل سکتیں۔شوکت چوہدری نے انتظامیہ کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر آئندہ دو دنوں کے اندر اندر سڑک کو گاڑیوں کی آمد و رفت کے قابل نہ بنایا گیا تو علاقے کے بچے اور عوام مینڈھر قصبہ میں احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے اور اس کی ساری ذمہ داری انتظامیہ اور محکمہ پی ایم جی ایس وائی پر عائد ہوگی۔ذرائع کے مطابق سلواہ نالہ پر پل بنانے کا کام شروع کیا گیا ہے جس کے سبب سڑک پر ٹریفک مکمل طور پر بند ہے۔ اس دوران شدید بارشوں نے صورتحال کو مزید بگاڑ دیا ہے کیونکہ کئی مقامات پر سڑک بہہ چکی ہے، جس سے مرمت کے کام میں مزید تاخیر ہونے کا اندیشہ ہے۔مقامی عوام کا کہنا ہے کہ اگر انتظامیہ فوری طور پر ٹھوس اقدامات نہ کرے تو علاقہ مزید کٹاؤ کا شکار ہوگا اور روزمرہ کی زندگی بری طرح متاثر ہوگی۔ لوگ کئی روز سے مشکلات جھیل رہے ہیں اور اب صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔ عوام نے مانگ کی ہے کہ سڑک کی فوری بحالی کو یقینی بنایا جائے تاکہ روزمرہ کی زندگی بحال ہو سکے اور سکولی بچے بھی تعلیم سے محرومی کا شکار نہ رہیں۔