جاوید اقبال
مینڈھر //تحصیل کمپلیکس میں لاکھوں روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا باتھ روم گزشتہ چار برس سے مسلسل بند پڑا ہے، جس کی وجہ سے عوام، خاص طور پر خواتین، کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ باتھ روم کے ارد گرد تار بندی کر دی گئی ہے، گویا اُسے مکمل طور پر غیر فعال کر دیا گیا ہو۔یہ باتھ روم کمپلیکس محکمہ دیہی ترقی کے افسران نے عوامی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے تعمیر کروایا تھا، لیکن کچھ ہی عرصہ استعمال کے بعد اسے بند کر دیا گیا۔ اب مرد تو مرد، خواتین کو بھی رفع حاجت کے لئے قریبی دریا کا رخ کرنا پڑتا ہے، جو نہ صرف غیر محفوظ بلکہ غیر مہذب بھی ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ سراسر عوامی پیسوں کا ضیاع ہے۔ جب لاکھوں روپے خرچ کرکے سہولت تعمیر کی گئی تھی تو اسے عوام کے لئے کھلا کیوں نہیں رکھا گیا؟ لوگوں نے افسران پر الزام لگایا ہے کہ وہ صرف کاغذی کاروائیوں میں مصروف ہیں جبکہ زمینی سطح پر عوام کو سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔متاثرہ شہریوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر تحصیل کمپلیکس میں موجود بند باتھ روم کو عوام کیلئے کھلوانے کے احکامات صادر کریں اور اس معاملے کی مکمل تحقیقات کروائیں تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ لاکھوں روپے خرچ ہونے کے باوجود یہ سہولت بند کیوں رکھی گئی ہے۔عوام کا کہنا ہے کہ اگر جلد از جلد اس باتھ روم کو فعال نہ کیا گیا تو وہ احتجاج کا راستہ اختیار کریں گے۔ اس مسئلے نے نہ صرف روزمرہ زندگی کو متاثر کیا ہے بلکہ عوام کے اندر گہری ناراضگی بھی پیدا کر دی ہے۔