اقوام متحدہ//اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے شمالی کوریا کے میزائل پروگرام کی پاداش میں اس پر نئی پابندیاں عائد کرنے کی منظوری دی ہے جس سے چین نے بھی اتفاق کیا ہے۔سلامتی کونسل نے شمالی کوریا کی برآمدات پر پابندی عائد کردی اور وہاں سرمایہ کاری کی حدود طے کرنے کی پیش کردہ تجویز کو اتفاق رائے سے منظورکرلیا۔سلامتی کونسل کی جانب سے شمالی کوریا پر عائد نئی پابندیوں کا اثر اس کے تین ارب ڈالر آمدنی والے سالانہ برآمد کے کاروبار پر پڑے گا۔یہ پابندی شمالی کوریا کی طرف سے جولائی ماہ میں دو بار بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا تجربہ کرنے کے بعدعائد کی گئی ہیں۔ اس تجویز کا مسودہ امریکہ کی طرف سے تیار کیا گیا ہے جس کے تحت شمالی کوریا کے کوئلہ، لوہا، سیسہ، لیڈ ایسک اوربحری خوردنی اشیاء کی برآمد کرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے ۔یہ تجویز مختلف ممالک کو بیرون ملک کام کر رہے شمالی کوریائی مزدوروں کی موجودہ تعداد میں اضافہ کرنے سے منع کرتی ہے ۔اس کے علاوہ اس تجویز کے تحت شمالی کوریا کے ساتھ نئے مشترکہ منصوبوں کے آغاز اور موجودہ مشترکہ اداروں میں کسی بھی قسم کے نئے سرمایہ کاری پر پابندی ہے ۔'شمالی کوریا نے جولائی میں دو بین البراعظمی میزائلوں کا تجربہ کیا تھا، اور دعویٰ کیا تھا کہ وہ امریکہ تک پہنچ سکتے ہیں۔تاہم ماہرین نے ان میزائلوں کے اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت پر شک کیا ہے۔جاپان، جنوبی کوریا اور امریکہ نے ان تجربات کی مذمت کی تھی جس کے بعد سلامتی کونسل نے نئی پابندیوں کے مسودے پر رائے شماری کی۔شمالی کوریا کی آمدن کا بڑا حصہ چین کو کوئلہ، کچ دھات اور دوسرا خام مال برآمد کرنے سے آتا ہے۔ایک تخمینے کے مطابق شمالی کی برآمدات تین ارب ڈالر کے قریب ہیں جن میں سے ایک ارب ڈالر ان پابندیوں کی وجہ سے ختم ہو جائیں گے۔تاہم بار بار کی پابندیوں کے باوجود شمالی کوریا اپنے میزائل پروگرام پر ڈٹا رہا ہے۔چین شمالی کوریا کا واحد اتحادی ملک ہے، تاہم اس نے بھی اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔ ماضی میں وہ شمالی کوریا کو ویٹو کے ذریعے ضرر رساں پابندیوں سے بچاتا رہا ہے۔چین کے سفیر لیو جیائی نے کہا کہ یہ قرارداد ظاہر کرتی ہے کہ دنیا جزیرہ نما کوریا پر ایٹمی ہتھیاروں کے خلاف متحد ہے۔انھوں نے اس امریکی بیان کا خیرمقدم کیا کہ امریکہ شمالی کوریا کی حکومت تبدیل کرنا یا شمالی و جنوبی کوریا کے انضمام کو ترجیح دینا نہیں چاہتا۔تاہم انھوں نے روسی سفیر کے ہمراہ جنوبی کوریا میں تھاڈ میزائل شکن نظام کی تنصیب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسے فوری طور پر روک دیا جائے۔