سرینگر// لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ ڈاکٹرفاروق عبداللہ نے ہمیشہ غیر سنجیدہ اور ذاتی مفادات پر مبنی سیاست کی ہے،کشمیری اُن کی باتوں اور بیانات کو کبھی سنجیدہ نہیں لیتے۔ڈاکٹر فاروق کی طرف سے کشمیر کی آزادی سے متعلق دیئے گئے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ملک نے انکے بیان کو غیر سنجیدہ اور مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ خبر میں رہنے کیلئے فاروق عبداللہ اس قسم کے متنازعہ بیانات داغتے رہتے ہیںلیکن حقیقت یہ ہے کہ کشمیری فاروق عبداللہ کی لااُبالی شخصیت،ان کی غیر سنجیدہ سیاست اورذاتی مفادات کیلئے کسی بھی حد تک گرنے کی حقیقت سے آگاہ ہیں اسی لئے انہیں اور ان کی باتوں کویہاں کوئی سنجیدہ نہیں لیتا ہے۔ ملک نے کہاکہ حقیقت یہ ہے کہ خود فاروق عبداللہ کے والد بزرگوار اور وہ عرصۂ دراز تک کشمیر کی آزادی کی سیاست کرتے رہے ہیں اور وہی ہیں جنہوں نے 1974میں لال چوک سرینگر سے’ چیون دیش میون دیش کاشر دیش کاشر دیش ‘(تیرا وطن میرا وطن کشمیر وطن کشمیر وطن ) کا نعرہ دیا تھا اور میر پور آزاد کشمیر میں آزادی کے جلسوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا۔ لیکن بعدزاں ان لوگوں نے لیلیٰ اقتدار کو گلے لگانے کیلئے کشمیریوں کے مفادات کو قربان کیا اور آزادی کی جدوجہد کو خیر باد کرکے اپنے اور اپنے خاندان کیلئے لولی لنگڑی کرسی حاصل کرلی اور آج تک اسی کے مزے لوٹ رہے ہیں۔ اٹانومی مسترد کرتے ہوئے ملک نے کہا کہ کشمیریوں نے اپنے لاکھوں نفوس کو مضحکہ خیز اور نام نہاد اٹانومی کیلئے قربان نہیں کیا ہے کہ جس کے ہوتے ہوئے ایک معمولی سپاہی نے وقت کے وزیراعظم جو فاروق عبداللہ کے والد تھے کو رسی کی ہتھکڑی پہناکر گیارہ برس تک جیل کی ہوا کھلائی تھی۔