کٹھوعہ// جنگلات و ماحولیات ، پشو ، بھیڑو ماہی پالن اور امداد باہمی کے وزیر مملکت میر ظہور احمد نے محکمہ پشو پالن کے حکام کو ہدایت دی کہ وہ ملک کی دیگر ریاستوں سے درآمد کئے جارہے مویشیوں کی طبی جانچ کے لئے لکھن پور میںلیبارٹری قائم کرنے کے لئے اقدامات اُٹھائے۔یہ ہدایات وزیرنے لکھن پور ویٹرنری اسسٹنٹ سرجن سینٹر کے اچانک معائینے کے دوران دیں ۔ انہوں نے مرکز کا مفصل معائینہ کیا اورعلاقے میں مویشیوں کی طبی امداد کے لئے دستیاب سہولیات کے بارے میں جانکاری حاصل کی۔ انہیں محکمہ پشو و پالن کی جانب سے پولٹری ، بھیڑ اور مویشیوں کے معائینے کے لئے محکمہ کی جانب سے اختیا ر کئے گئے لائحہ عمل کے بارے میں بھی جانکاری دی گئی۔ انہیں بتایا گیا کہ مرکز میں یومیہ بھیڑ و پولٹری کے ساتھ ساتھ مویشیوں کی بھی جسمانی جانچ کی جاتی ہے۔انہیں مزید بتایا گیا کہ سال 2016-17کے دوران ریاست میں 21,480 مویشی، 1024639بھیڑ بکریاں ، 9313694بوئیلرمرغ ، 2292096 کیولڈ مرغ ،53320177 ون ڈے اولڈ چکس ، 785176 کوئنٹل پولٹر ی فیڈ ، 780420826 انڈے ،1121651کوئنٹل دودھ،541887کوئنٹل ڈبہ بند دودھ اور 93434کوئنٹل سکمڈدودھ درآمد کیا گیا۔وزیرنے ہسپتال عملے کو درآمد شدہ مویشیوں کے نمونے لے کر انہیں طبی جانچ کیلئے بھیجنے کی ہدایت دی۔اُنہوںنے کہا کہ ریاست میں بیمار مویشیوں کی درآمد روکنے کے لئے اس عمل کو سنجیدگی سے پورا کیا جانا چاہئے۔انہوںنے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ وہ مرکز کے اِرد گرد صفائی ستھرائی اور مرکز میں ادویات کی دستیابی کو یقینی بنائیں ۔دورے کے دوران کراس بریڈ لائیو سٹاک ٹریڈرس کاایک وفد وزیر سے ملاقی ہوا اور انہیں اپنے مسائل سے آگاہ کیا۔ وزیر نے انہیں بغور سنا اور وی اے ایس لکھن پور کے حکام کو موقعہ پر ہی ہدایت دی کہ مرکز کے اِرد گرد فوری طور دو سینٹری یونٹ تعمیر کئے جائیں۔انہوںنے متعلقہ حکام کو کراس بریڈ لائیو سٹاک ٹریڈرس کے ارکان کی ضروریات سے متعلق تفصیل اعلیٰ حکام کو ہمدردانہ غور کے لئے بھیجدیں۔وزیر کو بتایا گیا کہ ضلع کٹھوعہ میںمویشیوںکی آبادی 3.41 لاکھ ہے۔اس موقعہ پر مقامی لوگوں سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ حکومت ریاست میں کسان طبقے کی فلاح و بہبودی کیلئے انقلابی اقدامات اٹھا رہی ہے۔انہوںنے کہا کہ ریاست کی دیہی آبادی کے لئے معاشی طور اہمیت کے حامل پشو و بھیڑ پالن، زراعت ، ابریشم اور باغبانی شعبوں کی طرف توجہ دی جارہی ہے۔اس موقعہ ڈائریکٹر پشو پالن جموں، راندر پاسٹ کنٹرول آفیسر آر پی سی او اور محکمہ کے دیگر اعلیٰ افسران دورے کے دوران وزیر کے ہمراہ تھے۔