سڈنی؍ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی نے پیر کو آسٹریلیا میں تاریخی ٹیسٹ سیریز جیت کو اپنے کیریئر کی بھی سب سے بڑی اور سب سے زیادہ یادگار کامیابی بتایا ہے ۔ہندستان اور آسٹریلیا کے درمیان چوتھا اور آخری ٹیسٹ سڈنی میں پیر کو ڈرا ختم ہوا جس کے ساتھ مہمان ٹیم نے 2-1 کے فرق سے سریز اپنے نام کر لی۔ سال 1947-48 کے بعد سے 70 برسوں میں یہ پہلا موقع ہے جب ہندستان کو آسٹریلیا کی زمین پر ٹیسٹ سیریز میں کامیابی حاصل کی ہے ۔ وراٹ نے میچ کے بعد خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ مجھے اپنی ٹیم کا حصہ ہونے پر اس سے زیادہ کبھی فخر نہیں ہوا جتنا آج ہو رہا ہے ۔ دنیا کے نمبر ایک ٹیسٹ بلے باز پہلے ایشیائی کپتان بھی بن گئے ہیں جنہوں نے اپنی ٹیم کو آسٹریلیا میں ٹیسٹ سیریز جیت دلائی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ 12 ماہ میں ہم نے ٹیم میں جو کلچر پیدا کیا ہے یہ اس کا نتیجہ ہے ۔ میری تبدیلی یہیں سے شروع ہوئی جب میں پہلی بار کپتان بنا۔ چار سال پہلے ہم نہیں سوچ سکتے تھے کہ ہم اس جگہ کبھی کھڑے ہوں گے ، پہلی بار ملک کے لئے یہاں ٹسٹ سیریز جیتنا سب سے بڑا پل ہے ۔ وراٹ نے کہاکہ میں سب سے پہلے تو اس طرح کے کھلاڑیوں والی ٹیم کی قیادت کر کے فخر محسوس کر رہا ہوں۔ میرے لئے یہ اعزاز کی بات ہے اور ان کھلاڑیوں کی وجہ سے مجھے اچھا کپتان بن سکا ہوں۔ ہم اس لمحے سے لطف لینے کے حقدار ہیں۔ پرجوش دکھائی دے رہے وراٹ نے گزشتہ چند برسوں میں مسلسل ریکارڈ قائم کئے ہیں لیکن انہوں نے کہا کہ یہ بارڈر-گواسکر ٹرافی ان کی اب تک کی کامیابیوں میں سب سے اوپر ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ جیت میری اب تک کی سب سے بڑی کامیابی ہے ۔ میں اتنا پرجوش ہوں اس وقت بھی محسوس نہیں کر رہا تھا جب آئی سی سی ورلڈ کپ 2011 کی فاتح ٹیم کا حصہ تھا۔ وراٹ نے کہاکہ جب ہم نے 2011 میں عالمی کپ جیتا تھا، تب میں ٹیم کا سب سے نوجوان رکن تھا۔ میں نے دیکھا تمام لوگ بہت جذباتی تھے ، لیکن اس وقت میں اتنا پرجوش نہیں تھا جتنا آج ہوں۔ میں تین بار آسٹریلیا میں آیا ہوں لیکن ہم نے آج وہ کیا جو ہم پہلے نہیں کر سکے ۔ مجھے اس کامیابی پر بہت فخر ہے ۔ ہندوستانی کپتان نے کہا کہ اس فتح کے بعد ٹیم انڈیا کو بھی آگے بڑھنے کا موقع ملے گا اور اس کی نئی شناخت بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ دیکھیں تو موجودہ ٹیم میں تمام نوجوان کھلاڑی ہیں۔ لیکن گزشتہ 12 ماہ میں ہم نے خود پر اعتماد رکھ کر کھیلنا سیکھا۔ ہمیں یقین تھا کہ جنوبی افریقہ میں ہم صحیح سمت میں تھے ، ہمیں ایسا ہی انگلینڈ میں لگا لیکن اس بار ہمیں نتیجہ بھی ملا۔یو این آئی