نئی دہلی//کانگریس کو "مسلمانوں کی پارٹی" بتانے والے مبینہ بیان کو لے کرجاری سیاسی گھمسان کے درمیان پارٹی صدرراہل گاندھی نے بدھ کو اس معاملے پر ٹوئٹ کرکے پہلی باراپنا رخ واضح کیا۔ راہل گاندھی کے اس ٹوئٹ کو اس پورے تنازعہ پر ان کے جواب کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔رہال گاندھی نے اپنے اس ٹوئٹ میں کہا کہ کانگریس ہمیشہ ہی معاشرے کے پسماندہ طبقات اور جن لوگوں کا استحصال کیا گیا اورقطارمیں سب سے آخری شخص کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کے لئے ذات یا مذہب یا استھا کی کوئی خاص اہمیت نہیں ہے۔ کانگریس پوری انسانیت سے محبت کرتی ہے۔کانگریس صدرنے منگل کو ٹوئٹ کیا "میں قطارمیں سب سے آخری شخص کے ساتھ ہوں۔ مظلوم، حاشیے پر پہنچا دیئے گئے اوراستحصال شدہ لوگوں کے ساتھ۔ ان کا مذہب، ان کی ذات یا آستھا میرے لئے خاص اہمیت نہیں رکھتی ہے۔ درد میں جی رہے لوگوں کومیں گلے لگانا چاہتا ہوں۔ میں نفرت اورخوف مٹانا چاہتا ہوں، مجھے سبھی جاندار مخلوق سے پیار ہے، میں کانگریس ہوں"۔ندراصل یہ پورا معاملہ گزشتہ ہفتے ایک اردو اخبار "انقلاب" میں شائع ایک رپورٹ سے شروع ہوا تھا۔ اخبار نیاس میں بتایا کہ راہل گاندھی نے مسلم دانشوروں سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ کانگریس مسلمانوں کی پارٹی ہے۔ حالانکہ اس خبرپرلوگوں نے تنقید بھی کی تھی اورکہا تھا کہ مذکورہ اخبار نے خبرکوغلط طریقے سے پیش کیا ہے۔اس رپورٹ کے بعد سے ہی بی جے پی اورکانگریس کے درمیان حملہ اورپلٹ وارکا دور جاری ہے۔ بی جے پی یہاں کانگریس کو فرقہ واریت والی پارٹی قرار دے رہی ہے تو وہیں کانگریس نے جواب میں کہا کہ وہ ان کی طرح "شمشان – قبرستان اور تقسیم کرنے والی سیاست" نہیں کرتی۔ بلکہ سبھی مذاہب اورذات کا احترام کرتی ہے۔دوسری طرف کانگریس نے اس خبرکو "مکمل افواہ" قراردیا ہے اوردعویٰ کیا ہے کہ اصل مدعوں اورنریندرمودی حکومت کی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لئے افواہیں پھیلائی جارہی ہیں۔