’میرے لئے آرام دہ صورتحال ‘ آر پار سب سے زیادہ قابل قبول امیدوار:میاں الطاف

 عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر// اننت ناگ-راجوری لوک سبھا سیٹ کے لئے نیشنل کانفرنس کے امیدوار میاں الطاف احمد نے پیر کو کہا کہ وہ ایک “آرام دہ صورتحال” میں ہیں کیونکہ وہ پیر پنجال رینج کے دونوں طرف کے امیدواروں میں سب سے زیادہ قابل قبول ہیں۔میاں الطاف نے انتخابی مہم کے دوران نامہ نگاروں کو بتایا”میں ایک آرام دہ صورتحال میں ہوں اور مجھے لگتا ہے کہ میں دونوں طرف اننت ناگ- کولگام کے ساتھ ساتھ راجوری-پونچھ میں قابل قبول ہوں‘‘ ۔انہوں نے کہاکہ میرا اندازہ غلط ہو سکتا ہے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ یہاں مقابلہ کرنے والی دوسری پارٹیاں دونوں طرف اتنی قابل قبول نہیں ہیں۔نیشنل کانفرنس رہنمانے ان تجاویز کو مسترد کر دیا کہ مقابلہ کرنے والے امیدواروں میں سے کوئی بھی باہر کا ہے۔انہوں نے کہا”میں اپنے تمام مخالفین کا احترام کرتا ہوں۔(غلام نبی) آزاد یہاں سے الیکشن لڑ رہے ہیں، ایسا نہیں ہے کہ وہ غلطی کر رہا ہے، اسے الیکشن لڑنے کا حق ہے،وہ مہاراشٹر سے بھی الیکشن لڑ چکے ہیں۔ میرے والد (میاں بشیر احمد)نے درہال(راجوری) سے الیکشن لڑا اور وہاں سے جیت گئے۔ سابق وزیر اعلی (مفتی محمد سعید)، جن کا میں احترام کرتا ہوں، نے یوپی سے انتخاب لڑا تھا جبکہ محبوبہ مفتی نے خود وچی (شوپیان)سے انتخاب لڑا تھا، میں ان مسائل پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتا،” ۔انہوںنے دو دیگر لوک سبھا ممبران کے بارے میں کہا جو جنوبی کشمیر کے حلقے کی نمائندگی کرتے تھے لیکن یہاں سے تعلق نہیں رکھتے تھے۔این سی امیدوار نے کہا کہ ان کی توجہ اگست 2019 میں آرٹیکل 370 کو منسوخ کرکے اور ایک مکمل ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں گھٹا کر مرکز کے ذریعہ لئے گئے فیصلوں کو کالعدم کرنے پر مرکوز رہے گی۔انہوں نے کہا’’میں حلقے کے ہر بلاک اور تحصیل تک پہنچنے کی کوشش کروں گا، میں لوگوں کو ان کے مسائل کے بارے میں سنوں گا لیکن بنیادی توجہ اگست 2019 کے بعد کی گئی غلطیاں، ایک مکمل ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں گھٹانے پر توجہ دی جائے گی، عوام نے اس فیصلے کو قبول نہیں کیا ہے‘‘۔