کپوارہ//محمد مقبول بٹ کی 34ویں برسی پر اگرچہ اُن کے آبائی قصبہ ترہگام کے اطراف و اکناف میں فورسز کی بھاری تعداد تعینات کی گئی تھی تاہم لوگوں کی ایک بڑی تعداد مرحوم کے گھر پہنچنے میں کامیاب ہوگئی۔اس موقع پر مقبول بٹ کی معمر والد ہ شاہمالی بیگم صحت کی ناساز گاری کے باجود مہمانوں کی خاطر داری پر پوری نظر رکھی ہوئی تھیں ۔تعزیتی تقریب کے دوران انہوں نے جذباتی لہجہ میں کہا ’’ 11فروری تاریخ کشمیر کا ایک عظیم دن ہے کیونکہ اسی دن میرے لخت جگر نے کشمیر کی آ زادی کی خاطر تختہ دار کو چوم لیا‘‘ ۔انہوں نے کہا ’’میرا بیٹا ایک سپہ سالار تھا جس نے آ زادی کا تصور پیش کیا‘‘۔انہو ں نے مزید کہا ’’ مجھے فخر ہے کہ میرے بیٹے نے جو شمع جلائی وہ آج بھی روشن ہے‘‘۔مذکورہ خاتون نے کہا ’’کمزور اور بیمار ہونے کے باوجود ہر سال 11فروری کو میں اپنے بیٹے کی یاد میں دن بھر گھر آنے والے لوگوں کا استقبال کرتی ہوں‘‘۔