سرینگر//انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے انجمن کے سربراہ میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق جنہیں ریاستی انتظامیہ نے ہفتہ شہادت کی تقریبات کے دوران گزشتہ پانچ دنوں سے اپنی رہائش گاہ میرواعظ منزل نگین میں نظر بند رکھ کر موصوف کی جملہ دینی، ملی ،سماجی اور سیاسی پر امن سرگرمیوں پر قدغن عائد کی ہے، پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکمرانوں کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ میرواعظ کی مسلسل خانہ نظر بندی حکمرانوں کی بوکھلاہٹ اور سیاسی انتقام گیری سے عبارت کارروائی ہے جس کی وجہ سے انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کی مجوزہ نشست جو ماہ رمضان المبارک کی آمد کے سلسلے میں نمازیوں اور زائرین کے تئیں انتظامات کے جائزہ کیلئے طلب کی گئی تھی کا انعقاد بھی ممکن نہیں ہوسکا اور انجمن اوقاف کے نائب صدر مولانا احمد سعید نقشبندی جو میٹنگ میں شرکت کیلئے میرواعظ منزل آرہے تھے، انہیں بھی اجازت نہیں دی گئی۔