سرینگر// حریت (ع) ترجمان تنظیم کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کی مسلسل خانہ نظر بندی اور ان کی پر امن دینی و سیاسی سرگرمیوں پر ریاستی انتظامیہ کی طرف سے عائد پابندی کو سیاسی انتقام گیرانہ پالیسی سے عبارت کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریاستی حکمران آئے روز حریت چیرمین کو اپنی رہائش گاہ میں نظر بند کر کے جس طرح سے ان کے نقل و حمل کو مسدود بنارہی ہے وہ ہر لحاظ سے غیر جمہوری اور مذموم عمل ہے ۔ترجمان نے سینئر حریت رہنما مختار احمد وازہ کی شیر باغ تھانہ اسلام آباد میں مسلسل حراست کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ موصوف پہلے سے ہی کئی عارضوں میں مبتلا ہیں اور ان کی مسلسل حراست ان کی زندگی کےلئے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے ۔ ترجمان نے متعدد مزاحمتی رہنماﺅں بشمول خاتون مزاحمتی رہنما سیدہ آسیہ انداربی ، فہمیدہ صوفی ، مشتاق الاسلام ، شکیل بخشی ، مسرت عالم بٹ کی مسلسل حراست اور دیگر مزاحمتی رہنماﺅں کی خانہ و تھانہ نظر بندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکمرانوں کا مزاحمتی قائدین کے تئیں معاندانہ روش سے عبارت رویہ ہر لحاظ سے غیر اخلاقی اور غیر جمہوری ہے۔