سرینگر// حریت(ع) نے تنظیم کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کی مسلسل خانہ نظر بندی اور ریاست میں نہتے عوام کیخلاف سرکاری سطح پر ظلم و جبر کی پالیسیاں روا رکھنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک پر امن اور مبنی برحق جدوجہد میں مصروف عوام کیخلاف جس بے دردی کے ساتھ سرکاری فورسز طاقت اور تشدد کا استعمال کررہے ہیں وہ مہذب اور جمہوری قدروں پریقین رکھنے والے اقوام کیلئے چشم کشا ہے ۔ بیان میں متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ سید صلاح الدین کے اہل خانہ کو NIA کی جانب سے ڈرانے دھمکانے کی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ موصوف کے فرزند کے بعد ا ب ان کے نواسے کو پوچھ گچھ کیلئے دلی طلب کرنا سیاسی انتقام گیری کا بدترین مظاہرہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ موصوف کے نواسے ایک طالب علم ہیں اور انہیں اس طرح تنگ طلب کرنا ان کے تعلیمی مستقبل کو مخدوش بنانے کی ایک دانستہ کوشش ہے ۔اس دوران پلوامہ، کاکہ پورہ اور سانبورہ میں مختلف عوامی وفود سے ملاقات اور کئی کارنر میٹنگوں میں خطاب کے دوران حریت رہنما مختار احمد وازہ نے ان علاقوں میں گزشتہ کئی روز سے سرکاری فورسز کی جانب سے ظلم و زیادتیوں کے شکار عوام اور پولیس اور فورسز کے ہاتھوں گرفتار شدگان کے لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ ظلم اور تشدد کے بل پر کسی قوم کی جائز آواز کو زیادہ دیر تک دبایا نہیں جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ کشمیری قو م عالمی سطح پر تسلیم شدہ اپنے حق ، حق خودرادیت کے حصول کیلئے مصروف جدوجہد ہے اور اس راہ میں اس قوم نے اب تک لاکھوں نفوس کی قربانیاں پیش کی ہیں اور کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حالات کا تقاضا ہے کہ پوری قوم اپنی قربانیوں کی حفاظت کیلئے رواں تحریک آزادی کے تئیں پوری استقامت اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔ وازہ نے علاقے میں جاں بحق ہوئے افراد کے اہل خانہ کے ساتھ حریت قیادت کی جانب سے بھر پور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قربانیاں کبھی بھی رائیگاں نہیں جائیں گی اور وہ وقت عنقریب ہے جب اس قوم کو اپنی بے مثال قربانیوں کا پھل ملے گا۔