سرینگر//انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کے معزز اراکین اور عہدیداروں کا ایک اہم اجلاس میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی صدارت میں صدر دفتر پر منعقد ہوا۔اجلاس میں جامع مارکیٹ کے ذمہ داران اور عہدیداران نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں ریاستی انتظامیہ کی جانب سے گزشتہ پانچ جمعہ سے مرکزی جامع مسجد سرینگر کو طاقت کے بل پر بند رکھنے ، شہر و گام سے آنے والے نمازیوں اور زائرین پر قدغن لگانے اور میرواعظ کشمیر کوخانہ نظر بند رکھ کر نماز جمعہ کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ منصبی ذمہ داریوں سے روکنے کی پالیسیوں پر گہری فکر و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان سرکاری حربوں کی شدید مذمت کی گئی۔اجلاس میں کشمیر کے سب سے بڑے دینی و روحانی مرکز اور عظیم عبادتگاہ جامع مسجد کی صفائی ، ستھرائی اور گردو پیش کے ماحول کو پاک و صاف رکھنے اور دیگر ضمنی و ذیلی انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔اس مرحلے پر میرواعظ نے اوقاف کے اراکین اور عہدیداروں کو تلقین کی کہ وہ مرکزی جامع مسجد کی عظمت رفتہ کو بحال رکھنے اور اس کے تقدس اور اہمیت کو فروغ دینے کیلئے اپنی ذمہ داریوںکو احسن طریقے سے انجام دینے کیلئے اپنے اپنے فرائض بخوبی انجام دیں تاکہ زائرین اور نمازیوںکو کسی قسم کی دقت اور پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔اجلاس میں زرعی یونیورسٹی سرینگر کے ماہرین کا وفد جس میں ڈاکٹر عبدالرئوف وانی، ڈاکٹر ابو منظر، ڈاکٹر نثار احمد اور ڈاکٹر اے آر ملک کی رپورٹ جو انہوں نے جامع مسجد کے نایاب ستونوں کا معائنہ کرکے انہیں مستقبل میں خراب ہونے سے محفوظ رکھنے کیلئے انجمن اوقاف کو پیش کی ہے اس پر عمل درآمد کیلئے غور و خوض کیا گیا اور میرواعظ نے اس ضمن میں مناسب اقدامات اٹھانے کی انجمن اوقاف کے ذمہ داروں کو ہدایت دی۔اجلاس میں انجمن اوقاف کے آمد و خرچ کے حسابات کا حسب معمول ہر سال Audit کیا جاتا ہے چنانچہ اس ضمن میں سال رواں کے حسابات کے ذیل میں chartered accountant کی ابتدائی رپورٹ بھی زیر غور لائی گئی جسے مکمل ہونے کے بعد عوام کی معلومات کیلئے باضابطہ مشتہر کیا جائیگا۔