سرینگر//حریت (ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے بدھگیر عالی کدل سرینگر میں تباہ کن آتشزدگی کے واقعہ میں کئی رہائشی مکانات کے خاکستر ہونے اور کروڑوں روپے کی املاک کے نقصان پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے آگ سے متاثرہ خاندانوںکی فوری باز آبادکاری کو یقینی بنانے پر زور دیا ہے۔ آگ سے متاثرہ علاقے کے دورے کے دوران میرواعظ نے آتشزدگان کے ساتھ دلی ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں یقین دلایا کہ دارالخیر میرواعظ منزل کی جانب سے ان کی کما حقہ امداد کی بھر پور کوششیں کی جائینگی ۔انہوں نے کہا کہ یہ اللہ کی جانب سے آزمائش اور امتحان کی گھڑی ہے اور اس مرحلے پر ہمیں انتہائی ہمت اور حوصلے سے کام لینے کی ضرورت ہے اور صاحب خیر حضرات کی ملی ذمہ داری ہے کہ وہ مصیبت کی اس گھڑی میں اپنے متاثرہ بھائیوں کی امداد اور باز آبادکاری کیلئے آگے آئیں ۔اس موقعہ پر لوگوں نے میرواعظ کو بتایا کہ علاقے میں عرصہ دراز سے ایک فائر سٹیشن قائم تھا جس کو حکومت نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر یہاں سے ہٹایا اور اس حکومتی اقدام سے اس پورے علاقے میں ناگہانی آگ کے خطرات پرفوری قابو پانا مشکل ہوجاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ علاقے کی گنجان آبادی والا ہونا بھی یہاں آئے روز خطرات کو جنم دیتا ہے حالانکہ حکومت نے کئی بار سڑک کی کشادگی اور گنجان آبادی کے حوالے سے کئی اقدامات کا اعلان کیا لیکن ہنوز ان پر کوئی عمل درآمد نہیں ہوسکا جو حد درجہ افسوسناک ہے۔ میرواعظ نے بعد میں سینئر حریت رہنما مولانا مسرور عباس انصاری جو حال ہی میں دلی میں ایک غیر معمولی جراحی کے عمل سے گذرے ہیں کے گھر جاکر انکی عیادت کی اور ان کی فوری صحت یابی کیلئے دعا کی ۔