سرینگر//کشمیری علیحدگی پسند قیادت کی جانب سے 9 ستمبر کو نئی دہلی میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے ہیڈکوارٹرس پر احتجاجی دھرنا دینے اور گرفتاری پیش کرنے کے اعلان کے ایک روز بعد ریاستی پولیس نے حریت (ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کو خانہ نظربند جبکہ لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک کو اپنے دفتر سے گرفتار کرنے کے فوراً بعد سینٹرل جیل سری نگر منتقل کیا۔ حریت (گ) چیئرمین سید علی گیلانی کو بدستور اپنی حیدر پورہ رہائش گاہ میں نظر بند رکھا گیا ہے۔ حریت (ع) ترجمان نے میرواعظ کی ایک بار پھر خانہ نظر بندی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انکی بار بار کی نظر بندی کو سیاسی انتقام گیری اور حکمرانوں کے شکست سے تعبیر کیا ہے۔ دریں اثنا فرنٹ کے ایک ترجمان نے کہا کہ پولیس کی ایک بھاری جمعیت نے جمعرات کو آبی گذر سری نگر میں واقع لبریشن فرنٹ کے دفتر کا گھیرائوکیا اوربعدازاں ملک کی گرفتاری عمل میں لائی۔