سرینگر// میرواعظ خاندان کے معزز رُکن مرحوم مولوی نور الدین شاہ مقیم اسلام آباد پاکستان کی دختر نیک اختر جو میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کی رشتے کی پھوپھی اور مرحوم محمد افضل شال کی اہلیہ محترمہ تھیں مختصر علالت کے بعد اسلام آباد پاکستان میں رحمت حق ہو گئیں ۔ واضح رہے کہ مہاجر ملت ، مفسر قرآن میراعظ مولانا محمد یوسف شاہ کی مہاجرت کے بعد 1947ء میں مولوی نور الدین شاہ جو سرینگر جیل میں مقید تھے ،کو مہاجر ملت کے خاندان کے اراکین اور دیگر افراد خاندان کے ساتھ حکومت ہند کی جانب سے چند کشمیری افراد کے تبادلے میں زبردستی پاکستان روانہ کیا گیا تھا اور تب سے یہ خاندان سرحد کے آر پار منقسم ہے اور خوشی اور غمی کے مواقع پر ایک دوسرے سے ملنے اور ملاقات کرنے سے محروم ہیں۔ حریت چیرمین میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق پاسپورٹ اور سفری دستاویزات مہیا نہ ہونے کی وجہ سے غمزدہ خاندان سے براہ راست تعزیت اور تسلیت کرنے سے قاصر ہیں تاہم اپنے تعزیتی پیغام میں میرواعظ نے مرحومہ کے انتقال کو پورے میرواعظ خاندان کیلئے باعث صدمہ قرار دیا اور مرحومہ کے بلند درجات اور پسماندگان کے صبر جمیل کی دعا کی۔اس دوران عوامی مجلس عمل کے سرکردہ اراکین اور عہدیداروں کے ایک ہنگامی تعزیتی اجلاس میں مرحومہ کے انتقال پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے اس سانحہ پر سربراہ تنظیم میرواعظ کشمیر سمیت خاندان میرواعظ کے دیگر افراد خاص طور پرمرحومہ کے شریک حیات محمد افضل شال کے ساتھ تعزیت و یکجہتی کا اظہار کیا گیا اور مرحومہ کے حق میں ایصال ثواب کیا گیا اور فاتحہ پڑھی گئی۔