سرینگر// مشترکہ مزاحمتی خیمے سے وابستہ لیڈروں کو جمعہ کے روز بھی تھانہ و خانہ نظر بند رکھا گیا،جبکہ شہرخاص کے کئی علاقوں میں نماز جمعہ کے بعد جلوس برآمد ہوااور معمولی نوعیت کی سنگبازی بھی ہوئی۔سال کے پہلے جمعہ جہاں تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی ہوئی ،تاہم حریت(ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق گھر میں نظر بند رہے۔اس دوران حریت(گ) چیئرمین سید علی گیلانی جمعہ کو بھی بدستور گھر میں نظر بند رہے اور انہیںامسال کے پہلے جمعہ کو بھی نمازپڑھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔محمد اشرف صحرائی کو مسلسل تیسرے روز بھی اپنے گھر میں مقید رہے۔غلام احمد گلزار، محمد یوسف نقاش، محمد یٰسین عطائی،مولوی بشیر اور سید امتیاز حیدر بدستور تھانوں میں نظربند ہیں ۔ فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک سینٹرل جیل سرینگر میں نظر بند ہیں۔ادھر جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد نوجوانو ں نے جلوس برآمد کیا ،اور اسلام و آزدی کے حق میں نعرہ بازی کی۔نوجوانوں نے کاوڈارہ اور راجوری کدل میں بھی احتجاج کیا،جس کی وجہ سے ٹریفک میں بھی خلل پڑا۔نوجوانوں نے راجوری کدل میں سڑک بند کی جس کے بعد وہاں سنگباری کے واقعات بھی رونما ہوئے۔