عارف بلوچ
اننت ناگ//محکمہ اربن لوکل باڈیز کی جانب سے میرمیدان ڈورو میں 2 سال قبل میرج ہال کی تعمیر عمل میں لائی گئی۔عمارت کی تعمیر محکمہ تعمیرات عامہ کے ذمہ تھی، جس پر قریبا 60 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔مارچ 2023 میں مکمل ہوئی عمارت Handover اور Takeover کے بیچ پھنس گئی جس کے باعث عمارت اب سماجی برائیوں کا اڈہ بن چکا ہے اور مقامی آبادی خوف محسوس کررہی ہے۔عمارت کے متصل بچوں کی تفریح کے لیے چلڈرن پارک بھی تعمیر کی گئی ہے تاہم آوارہ اور اوباش نوجوانوں کی موجودگی نے بچوں اور خواتین کا پارک میں داخلہ ممنوع بنا دیا ہے۔علاوہ ازیں چور عمارت سے قیمتی سامان جن میں گریزر اور دیگر سازووسامان شامل ہیں اڑا کر لئے گئے ہیں۔اس کے علاوہ دروازوں اور کھڑکیوں کو بھی کافی نقصان پہنچا چکے ہیں۔شاہ آباد سٹیزن فورم کے سربراہ جاوید احمد خان کا کہنا ہے کہ عمارت 2 محکموں کے بھنور میں پھنس گئی ہے،انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے یہاں احتساب لینے والا کوئی نہیں ہے،اگر عمارت کسی خاص مقصد کے لیے بنائی گئی تھی تو کیا وجہ ہے کہ عمارت کو سرراہ چھوڑ گیا جو اب سماجی برائیوں کا اڈہ بن گیا ہے۔ایک اور مقامی شہری کا کہنا تھا کہ عمارت کے اندر اوباش نوجوانوں کی موجودگی نے مقامی مکینوں بالخصوص خواتین اور بچوں میں خوف پیدا کیا ہے،عمارت کی تعمیر پر اگر چہ وہ لوگ خوش ہوگئے تھے،تاہم عمارت پایہ تکمیل تک پہنچنے سے پہلے ہی محکموں کی آپسی رسہ کشی کا شکار ہوگئی اور اب یہ عمارت مستقبل میں کسی بڑے حادثے کو جنم دے سکتی ہے۔ایگزیکٹیو انجینئر آر اینڈ بی جاوید احمد بودہ کا کہنا ہے کہ میرج ہال کی تعمیر کے لئے فنڈس اربن لوکل باڈیز نے فراہم کئے جبکہ ارینڈ بی کے ذمہ عمارت کی تعمیر تھی ،DPR میں عمارت کی چھت شامل نہیں تھی جب ہم نے 2 سال قبل عمارت مکمل کی تو اس بیچ بارشوں و برفباری کے باعث عمارت کو نقصان پہنچا جو عمارت کو حوالے کرنے میں رکاوٹ بن گیا۔عمارت کی حفاظت کے لیے فی الحال کسی ملازم کو رکھنے پر موصوف نے کہا کہ محکمہ کے پاس پہلے ہی ملازمین کی قلت ہے۔لہذا اربن لوکل باڈیز کو اس بارے میں اقدامات اٹھانے چاہیے۔