سرینگر//ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر ایڈوکیٹ میاں عبدلقیوم کی این آئی اے ہیڈ کوارٹر دہلی میں طلبی کے خلاف وکلاء نے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا جبکہ اس بات کا بھی اعلان کیا کہ جب تک ہائی کورٹ بار صدر واپس دہلی سے نہیں لوٹتے ہڑتال جاری رہے گی۔تفتیشی ادارے این آئی ائے کی طرف سے بار ایسو سی ایشن کے صدر کوجمعرات دہلی میں پوچھ تاچھ کی طلبی کے بیچ بار کی میٹنگ منعقد ہوئی ،جس میں اس بات پر برہمی کا اظہار کیا گیا کہ جمعرات کو لگاتار ایدوکیٹ میاں عبدلقیوم کی7گھنٹوں تک پوچھ تاچھ ہوئی اور جمعہ15ستمبر کو انہیں پھر سے این آئی اے ہیڈ کوارٹر طلب کیا گیا۔بار جنرل سیکریٹری کے مطابق میٹنگ میں اس بات کو محسوس کیا گیا کہ لیڈرشپ کو ہراساں کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ وہ ’اصولوں پر مبنی جدوجہد یعنی حق خودارادیت سے دستبردار ہوجائے‘‘۔بار نے اعلان کیا کہ احتجاج کے طور پر بار15ستمبر کو وکلاء عدالتوں سے دور رہیں گے اور یہ ہڑتال تب تک جاری رہے گی،جب تک کہ بار صدر دہلی سے واپس نہیں لوٹتے۔بار نے تمام اضلاع کی بار اسیو سی ایشنوں اور مفصل بار ایسو سی ایشنوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ہڑتال کی حمائت کریں،نیز15 ستمبر کو صبح ہائی کورٹ بار روم میں اس معاملے پر مزید تبادلہ خیال کرنے پر میٹنگ طلب کی گئی۔