میاں قیوم کو این آئی اے کا نوٹس

Kashmir Uzma News Desk
3 Min Read
   سرینگر//قومی تحقیقاتی ایجنسی (NIA)نے حریت لیڈران اور تاجروں کے بعد اب وکلاء برادری کی طرف رخ کرکے ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر ایڈوکیٹ میاں عبدالقیوم کے نام نوٹس جاری کیا ہے ۔بار صدر کیخلاف این آئی اے کی کارروائی پر وادی کی وکلاء برادری سیخ پا ہے اور عدالتوں کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے ۔ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے مطابق این آئی اے کی طرف سے بار صدر ایڈوکیٹ میاں عبدالقیوم کے خلاف نوٹس اجراء کی گئی ہے جوکہ انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے ۔بار ایسوسی ایشن کے مطابق این آئی اے کی طرف سے پہلے ہی یہاں کے سیاسی لیڈران اور تاجروں کو ہراساں کیا جارہا ہے اور اس کے خلاف جب وکلاء برادری اٹھ کھڑی ہوئی تو اب این آئی اے بار ایسوسی ایشن کے خلاف ہی کارروائی کرنے لگی ہے اور آج بارصدر کے نام نوٹس اجراء کی گئی۔بار نے این آئی اے کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے احتجاجاً عدالتوں کا بائیکاٹ کیا ۔بار کے مطابق منگل کو اس حوالے سے اعلیٰ سطحی میٹنگ میں اگلے لائحہ عمل کے بارے میں غور کیا جائے گا، فی الحال منگل کو بھی تمام وکلاء سے عدالتو ں کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی گئی ہے ۔
 
 

مزاحمتی قیادت کی شدید برہمی

صورتحال سنگین ہونے کا انتباہ

نیوز ڈیسک
 
سرینگر//قومی تحقیقاتی ایجنسی(این آئی اے) کی طرف سے معروف قانون داں اور بار ایسو سی ایشن صدر ایڈوکیٹ میاں عبدالقیوم کو نوٹس اجرا کرنے پر مشترکہ مزاحمتی اتحاد نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایجنسیوں کی خیالی تخلیق قرار دیا کہ اس طرح کشمیری لیڈرشپ کو زیر کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے حربوں سے ان ایجنسیوں کو کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا اور صورتحال بھی سنگین سے سنگین تر ہوجائے گی۔سید علی گیلانی،میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے ایڈوکیٹ میاں عبدالقیوم کو ایک دیانت دار اور خدا شناس شخص قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر ایک کشمیری ان کی ایمانداری کا قائل ہے۔مزاحمتی خیمے نے کہا کہ ایڈوکیٹ میاں عبدالقیوم کو این آئی اے کی طرف سے نوٹس اجرا کرنے کا مقصد انہیں خاموش کرنا ہے،کیونکہ موصوف جموں کشمیر کے لوگوں کی فکر کا حمایتی ہے،اور جن قیدیوں کو شنوائی کے بغیر ہی سلاخوں کے پیچھے ڈالا جاتا ہے،انہیں قانونی امداد فراہم کرتے ہیں۔مشترکہ مزاحمتی اتحاد نے کہا ’’بھارت کو  یہ سمجھناچاہے کہ کشمیریوں کی حصول حق خودارادیت کیلئے مبنی بر صداقت جدوجہد سے کسی بھی طور دستبردار نہیں کیا جاسکتا،اور نہ ہی اس طرح کے حربوں سے کشمیری عوام خوف زدہ ہونگے‘‘۔
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *