عظمیٰ نیوز سروس
راجوری//نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان میان الطاف احمد نے پیر کے روز اپنے دو روزہ دورہ کے دوسرے دن راجوری کے سرحدی علاقوں کا دورہ کیا اور حالیہ سرحد پار شیلنگ سے متاثرہ مقامات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر انہوں نے نہ صرف متاثرہ گھروں کے مکینوں سے ملاقات کی بلکہ زخمی افراد کی عیادت کے لئے گورنمنٹ میڈیکل کالج راجوری بھی پہنچے۔میان الطاف نے اپنے بیان میں کہا کہ حالیہ شیلنگ کے باعث کئی معصوم جانیں ضائع ہوئیں، متعدد لوگ زخمی ہوئے، اور درجنوں خاندان بے گھر ہو گئے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ متاثرہ افراد کی فوری باز آبادکاری اور ریلیف کو اولین ترجیح دی جائے۔انہوں نے جی ایم سی راجوری میں زخمیوں کی حالت دریافت کی اور ہسپتال انتظامیہ کو ہدایت دی کہ زخمیوں کو بہتر سے بہتر طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔ بعد ازاں، انہوں نے نو شہرہ میں قائم ریلیف کیمپ کا بھی دورہ کیا، جہاں انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کرتے ہوئے ان کے مسائل سنے۔میان الطاف نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ جن خاندانوں نے اپنے پیارے کھو دئیے ہیں، انہیں ایس آر ائو کے تحت سرکاری نوکریاں دی جائیں اور مناسب معاوضہ فراہم کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ’’میں نے شیلنگ متاثرین سے ملاقات کی، ریلیف کیمپ اورجی ایم سی راجوری میں زخمیوں کی عیادت کی۔ حکومت کی اولین ترجیح فوری امداد اور باز آبادکاری ہونی چاہیے۔ جنگ بندی سے یہاں کے عوام کو وقتی سکون ملا ہے‘‘۔مقامی افراد نے بنکروں کی تعمیر کا مطالبہ بھی اٹھایا، جس پر میان الطاف نے یقین دہانی کرائی کہ وہ اس اہم مسئلہ کو حکومت کے سامنے رکھیں گے اور ذاتی طور پر اس پر پیش رفت کو یقینی بنائیں گے۔