یو این آئی
ینگون//حکومتی مظالم کے باعث اپنا وطن چھوڑ کر بنگلہ دیش آنے والے ایک لاکھ 80ہزار روہنگیائی واپس میانمار جانے کے اہل قرار دئے گئے ہیں۔بنگلا دیشی حکومت نے کہا ہے کہ میانمار نے تصدیق کی ہے کہ اپنے وطن سے آنے بنگلہ دیش میں مقیم 180,000 روہنگیا مہاجرین واپس جانے کے اہل ہیں۔جمعہ کو اس اعلان کے بعد طویل عرصے سے تعطل کا شکار وطن واپسی کے عمل میں ممکنہ پیش رفت روہنگیائی افراد کے لیے حوصلہ افزا ہے۔ بہت سے روہنگیا پناہ گزینوں کا کہنا ہے کہ ان سب کو گھر جانے کی اجازت دی جانی چاہئے۔دس لاکھ سے زیادہ روہنگیا افراد کو جنوب مشرقی بنگلہ دیش کے کیمپوں میں دھکیل دیا گیا ہے جو دنیا کی سب سے بڑی پناہ گزین بستی ہے۔ ان میں زیادہ تر 2017 میں میانمار کی فوج کے ظالمانہ کریک ڈان سے جان بچا کر آئے تھے۔گزشتہ سال تقریبا 70,000 روہنگیا بنگلہ دیش میں داخل ہوئے جن میں سے بہت سے لوگ میانمار کی راکھین ریاست میں بھوک اور تشدد کی وجہ سے بیگھر ہوئے۔بنگلہ دیشی حکومت کا یہ اعلان نوبل انعام یافتہ محمد یونس کی قیادت میں بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے اعلی نمائندے خلیل الرحمان اور میانمار کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ تھان سوے کے درمیان بنکاک میں 6ویں بمسٹیک سربراہی اجلاس کے موقع پر ہونے والی ملاقات کے بعد سامنے آیا ہے۔