واشنگٹن//امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹیلرسن نے برما کی فوج کے ہاتھوں نہتے مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ روہنگیا کی مسلمان اقلیت کے خلاف برمی فوج کی کارروائیاں کسی صورت میں قابل قبول نہیں اور اسے فوراً اس کارروائی کوبند کرے ۔ برما کی حکومت نہتے مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کرنے اور انہیں حجرت پر مجبور کرنے کے اقدامات سے باز رہے۔اطلاعات کے مطابق امریکی وزیرخارجہ نے اپنے برطانوی ہم منصب بوریس جونسن کے ہمراہ لندن میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ برما میں فوجی طاقت کےاستعمال سے بڑی تعداد میں مسلمانوں کو نقل مکانی پر مجبور کیا گیا ہے۔ میانمار کی فوج اور پولیس کے حملوں کے خوف سے مسلمان اقلیت پڑوسی ملکوں بالخصوص بنگلہ دیش کی طرف نقل مکانی پر مجبور ہیں۔ریکس ٹیلرسن کا کہنا تھا کہ امریکا برما میں جمہوریت کے فروغ کے لیے آن سانگ سوچی کی حمایت کرتا ہے مگر مسلمان اقلیت کے خلاف فوج کشی کسی صورت میں قبول نہیں۔خیال رہے کہ برما میں نہتے مسلمانوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے۔ برما کی فوج کے وحشیانہ مظالم کے باعث روہنگیا نسل کے مسلمانوں کی بنگلہ دیش کی طرف نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے۔ جمعرات کے روز اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ برما میں تشدد کے باعث مزید سیکڑوں مسلمان بنگلہ دیش کی طرف نقل مکانی کر رہے ہیں۔