بانہال // ساہتیہ اکاڈمی نئی دہلی کی طرف سے بانہال کے دوردراز گائوں مہو میں اپنی نوعیت کا پہلا کشمیری ادبی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ کشمیری ادبی پروگرام میں ایک سمپوزیم کا اہتمام کیا گیا تھا۔’ وادی چنا بس منز کاشر ادبک ارتقا ‘کے عنوان کے تحت 5 کشمیری مقالہ نگاروں نے پانچ مقالے پڑھے۔ مقالہ نگاروں میں منشور بانہالی ، شبیر حسین شبیر ، فاروق رفیع آبادی ، ظاہر بانہالی اور بمبور یوسف شامل تھے۔ اس کے علاوہ وادی چنابس منز کاشر عقدیتی ادب ً عنوان کے تحت منشور بانہالیــ’ وادی چناب تہ کاشر زبان ‘کے عنوان کے تحت شبیر حسین شبیر’ وادی چنابس متز کاشر افسانہ‘ عنوان کے تحت ظاہر بانہالی ’ وادی چنابس منز کاشر غزل ‘کے عنوان کے تحت فاروق رفیع آبادی اور’ مہو منگتھس منز کاشر شاعر تہ ادیب ‘عنوان کے تحت بمبور یوسف نے مقالات پڑھے۔ساہتیہ اکاڈمی کشمیری ایڈوائزری بورڈ کے کنوینیر ڈاکٹر عزیز حاجنی نے پروگرام کی صدارت کی جبکہ نظامت کے فرائض شبیر حسین شبیر نے انجام دیئے ۔بانہال سے لگ بھگ پچیس کلومیٹر دور مغرب میں واقع مہو کی عوام نے ڈاکٹر عزیز حاجنی کی کاوشوں کی سراہنا کی اور مہو میں اس نوعیت کا کشمیری ادبی پروگرام منعقد کرانے پران کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقعہ پر لوگوں اورطلباء کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔