شاہ نواز
ریاسی//ضلع ریاسی کے مہور سب ڈویژن میں محکمہ گریف کے تحت آنے والی سڑکوں کی خستہ حالی نے مقامی عوام اور ڈرائیوروں کو شدید پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔ مقامی افراد نے سڑکوں کی خراب حالت پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جملان تا مہور وانی موڑ اور ٹی سی پی تا مہور مارکیٹ سڑکیں کھنڈرات میں تبدیل ہو چکی ہیں، جن پر سفر کرنا جوکھم سے کم نہیں۔عوام نے شکایت کی کہ بْدھل مہور تا گول سڑک، جو اس وقت دو لین میں تبدیل کی جا رہی ہے اور ایس جی آئی کمپنی کے تحت زیر تعمیر ہے، اس کے کچھ حصے خاص طور پر جملان پل کے نزدیک پانچ کلومیٹر کا حصہ گریف کے ذمے ہے، لیکن گریف اس پر کوئی مؤثر کام نہیں کر رہی ہے۔ گریف کی لاپرواہی سے مہور کے عوام کو روزمرہ نقل و حمل میں شدید دشواریوں کا سامنا ہے۔مقامی لوگوں نے یاد دلایا کہ ایک برس قبل گریف حکام نے وعدہ کیا تھا کہ ملائی موڑ تا مہور مارکیٹ تک سڑک کو ایک ماہ کے اندر مکمل کیا جائے گا، لیکن اب ایک سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اور مہور مارکیٹ کی سڑک ابھی تک دھول چاٹ رہی ہے۔کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے مقامی شہریوں اور ڈرائیوروں نے گریف حکام کو آڑے ہاتھوں لیا اور الزام عائد کیا کہ گریف سڑک کی تعمیر کو جان بوجھ کر طول دے رہی ہے تاکہ فنڈز کا غلط استعمال کیا جا سکے۔ اْن کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ مکمل کرنے کے بجائے ہر بار نئے وعدوں کے ساتھ مؤخر کیا جا رہا ہے۔ادھر بْدھل مہور تا گول سڑک کے ایک حصے، بدھن دگن ٹاپ میں گریف کی جانب سے میکڈم بچھانے کے دوران غیر معیاری مواد کے استعمال پر بھی شدید اعتراضات سامنے آئے ہیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق جیسے ہی آگے میکڈم ڈالا جا رہا ہے، پیچھے سے وہ اکھڑ رہا ہے، جس سے گریف کے کام کی ناقص معیاریت واضح ہو رہی ہے۔مہور کے عوام نے اعلیٰ انتظامیہ اور حکام سے اپیل کی ہے کہ گریف کے کام کا فوری نوٹس لیا جائے اور بدعنوانی و غیر معیاری کام کی مکمل تحقیقات کرائی جائیں تاکہ عوام کو بہتر سڑک سہولیات میسر آ سکیں۔
مہور میں گریف محکمہ کی رابطہ سڑکیں کھڈوں اور تالابوں میں تبدیل بدھن دگن ٹاپ سڑک میں مبینہ غیر معیاری میٹریل کے استعمال پر مقامی لوگ برہم
