مہور//مہور میں آج ریاسی میں خانہ بدوش گوجر بکروالوں پر شرپسند عناصر کی طرف سے کئے گئے حملہ کے خلاف تحصیل ہیڈ کواٹر مہور میں عوام کی طرف سے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں بھاری تعداد میں مقامی لوگوں نے حصہ لیا ۔ مظاہرین نے ریاسی تلواڑہ واقعہ کے خلاف سخت برہمی کا اظہار کیا اور سرکار سے مطالبہ کیا کہ اس واقعہ کے متاثرین کو فوری طور سے انصاف فراہم کیا جائے اور اس غنڈہ گردی کو روکا جائے۔ انہوں نے سرکار سے اپیل کی کہ اس واقعہ کی عدالتی تحقیقات کروائی جا ئے تاکہ ایسے شر پسندوں کو سزا ملے تا کہ وہ آئیندہ ایسا قدم نہ اٹھائیں۔ مظاہرین نے مہور تا جموںاور مہور تا چسانہ سڑک کو بلاک کیا اور سڑکوں پر ٹائر جلاے، گاڑیوں کی آمدورفت کو بند رکھا تاہم مہور بازار کی دکانیں بھی بند رکھی گئیں۔عوام نے سرکار سے مانگ کی کہ اگر سرکار ان سماج دشمن عناصر کو لگام دینے میں ناکام رہی تو اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ سماج دشمن جنہوں نے خانہ بدوش گوجر بکروالوں پر حملہ کرنے کے علاوہ پولیس چوکی پر بھی حملہ کیا وہ سخت سزا کے قابل ہیں۔ عوام نے اس قسم کے واقعات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ اس کے علاوہ عوام نے تحصیلدار مہور کے دفتر میں جا کر ایک عرضداشت بھی پیش کی جس میں شر پسندوں طرف سے ریاسی تلواڑہ میں خانہ بدوش گوجر بکروالوں کی غیر قانونی بے تحاشہ مارپیٹ کے خلاف احتجاج درج کروانے کے علاوہ مہور کے دیگر عوامی بنیادی مسائل پر دھیان دینے کی پر زور مانگ کی گئی جس میں ایس ڈی ایم مہور کی کرسی 8 ماہ سے خالی پڑی ہے جس کی وجہ سے سارے دفاتر ٹھپ ہوگئے ہے اور سارے کام رک گئے ہے ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کو کئی مرتبہ مطلع کرنے پر بھی کوئی توجہ نہیں دی گئی کے علاوہ پانی، بجلی اور راشن کی قلت کے علاوہ سڑکوں کی دن بدن بگڑتی حالت سر فہرست تھے۔ احتجاج کی کال بیوپار منڈل مہور اور عوام کے اہم کارکنان نے دی تھی۔دوسری طرف سے مہور کے نرحی گاؤں بدھن کے لوگو ں نے بھی سڑک پر اتر کر احتجاج کیا اور مہور تا گول سڑک کو بند رکھا گیا ان کا مطالبہ تھا کہ ریاسی کے تلواڑہ حادثے کے غنڈوں کو سزا دی جائے۔