مہور//اعلان کے مطابق قصبہ میں گریف کے خلاف زبردست احتجاج ہواجس کے نتیجہ میں مہورسے جموں، راجوری،گول اور مقامی سڑکوں پر گاڑیوں کی آمد رفت بند رہی۔ کاروبار ی ادارے مقفل رہے ۔مظاہرین کا الزام ہے کہ مہور گول سڑک پربچھائے جا رہے تارکول میں نالے کی بجری استعمال ہو رہی ہے جس کے باعث بلیک ٹاپنگ سڑک سے کچھ ہی دنوں میں اتر جارہی ہے۔اس کے علاوہ مہور گول،مہور جموں،مہور راجوری سڑک پر محکمہ گریف کی طرف سے ہر سال تارکول ڈالا جاتا ہے لیکن اس میں غیرمیعاری میٹریل کا استعمال کیا جاتا ہے جس کے باعث بلیک ٹاپینگ کچھ ہی دنوں میں ختم ہو جاتا ہے۔ گزشتہ روز مقامی لوگوں نے مہور گول سڑک پر تارکول ڈالتے واقت رنگے ہاتھوں پکڑ لیا جب مبینہ طور پر غیر میعاری میٹریل کا استعمال ہورہا تھا اورتارکول میں نالے کی بجری کا استعمال کی جا رہی تھی۔گزشتہ روز لوگوں نے محکمہ گریف کے خلاف احتجاج کیا اور معاملہ درج کرنے کی مانگ کی تاہم پولیس نے سیمپل بھر کر تحقیقات شروع کر دی ہے۔اس معاملہ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے لوگوں نے مہور بند کی کال دی تھی جس کے جواب میں آج مہور بند رہا اور لوگوں نے مظاہرہ کیا ۔ سڑکوں پر دھرنا کے دوران محکمہ گریف اور انتظامیہ کے خلاف نعرہ بازی کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ سڑک کی خستہ حالی آئے روز رونما ہونے والے حادثات کا سبب بنتی ہے ۔موقع پر تحصیلدار مہور منشی رام اور ایس ڈی پی او مہور مجیب الرحمان بٹ آئے اور لوگوں کو یقین دلایا کہ ان کی مشکلات کاحل نکالا جائے گا۔شام 6بجے گریف کے آفیسر کمانڈنٹ موقع پر آئے انہوں نے لوگوں کے ساتھ مفصل بات کی انہوں نے لوگوں کو بتایا وہ 24اگست سے مہور تا ریاسی پسیاں صاف کریں گے اور 2 ستمبر کو وہ مہور آکر لوگوں کو بتائیں گے کہ مہور بازار میں کب بلیک ٹاپنگ کی جائے گی۔ اس موقع پر کئی معزز لوگ جن میں ایوب ایان،سرپنچ محی الدین،مشتاق ملک،سرپنچ بھگوان سنگھ،نظیر احمد،شمس دین وغیرہ موجود تھے۔