اشفاق سعید
سرینگر // عید الاضحی سے قبل بازاروں میں کہیں رش نظر نہیں آرہا ہے ،کہیں خریداری ہے نہ وہ روایتی گہما گہمی، تاجر گاہکوں کے انتظار میں آس لگائے بیٹھے ہیں ۔تاجروں کے مطابق لوگوں کے پاس پیسہ نہیں، امیروں کا پیسہ منتقل نہیں ہو رہا ہے اور رہی سہی کسر مہنگائی نکال رہی ہے اور یہی وجہ ہے بازار عید کی روایتی گہما گہمی سے محروم ہیں ۔ عیدکی تیاریاں عید سے چند دن قبل ہی شروع ہو جاتی ہیں، لیکن پچھلے کئی برسوں کی طرح اس بار بھی بازار میں مندی ہے۔مختلف بازاروں سمیت عید کیلئے خصوصی بازار سجائے جاتے ہیں ،لیکن امسا ل عید کو تین دن رہ گئے ہیں لیکن لوگ خریداری میںکوئی دلچسپی نہیں لے رہے ہیں اوربازروں میں مندی جیسی صورتحال ہے ۔
عام طبقہ کا کہنا ہے کہ عید پر خریداری غریبوں کے کیا امیروں کے بس کی بات بھی نہیں رہی کیونکہ قیمتیں بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں۔ بکرا منڈیوں میں مال برابر ہے لیکن خریدار نہیں ، بازروں میں جوتوں اور کپڑوں کے سٹال نصب ہیں لیکن لینے والا کوئی نہیں اور ایسا لگ رہا ہے جیسے پہلی بار یہاں عید ہی نہیں ہے ۔کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچررس فیڈریشن کے صدر محمد یٰسین خان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ بازاروں میں کافی زیادہ مندی دیکھی جارہی ہے۔یہ صرف یہاں ہی نہیں بلکہ پورے ملک کا یہی حال ہے ، کیونکہ ہر ایک اشیاء کی قیمت آسمان کو چھو گئی ہے،لوگ جی ایس ٹی کی مار جھیل رہے ہیں ، غریب کے پاس اتنی سکت نہیں کہ وہ کچھ خریداری کر سکیں ۔یٰسین خان نے کہا اس سال یٰسین خان نے کہا ’ بیکریوں پر رش نہیں، قربانی کیلئے مال ہے، خریدار نہیں ، میوہ جات خریدنے والوں کی تعداد میں کمی دیکھنے کو مل رہی ہے، کپڑے کوئی خرید نہیں رہا ہے۔انکا کہنا ہے کہ لوگوں کے پاس پیسے ہی نہیں تو خریدیں گے کیا؟۔لالچوک میں خریداری کیلئے مشہورگونی کھن مارکیٹ میں بھی مندی ہے ۔ صدر صادق بقال نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا’’ بہت سے تاجروں نے جو مال پچھلی عید پر لایا تھا وہ اس عید پر بھی نکالا تاکہ بک جائے لیکن خریداری نہ کے برابر ہے اور نہ وہ گہما گہمی ہے جو پہلے دیکھنے کو مل رہی تھی ‘‘۔بقال نے کہا کہ اس ساری صورتحال کے پیچھے مہنگائی ہے، کیونکہ غریب پہلے ہی مہنگاہی کی مار جھیل رہا ہے۔مائسمہ فیڈریشن کے صدر ساجد گل نے بتایا کہ 70فیصد کاروبار ٹھپ ہو چکا ہے۔ جنہیں 100روپے کا مال خریدنا تھا، وہ صرف 30روپے کا خرید رہے ہیں جس کی بنیادی وجہ مہنگائی ہے ۔
ہری سنگھ ہائی سٹریٹ مارکیٹ میں کام کر رہے تاجر محمد رفیق زرگر نے کہا ’’ پریشانی یہ ہے کہ عید سے قبل ہم اتوار کو کبھی چھٹی نہیں کرتے تھے، لیکن اس عید سے قبل آخری اتوار ہم گھروں میں رہے کیونکہ خریداری نہ کے برابر ہے ۔دکانداروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ قیمتوں میں بے تحاشا اضافے کی وجہ سے گاہکوں کی قوت خرید کم ہوئی ہے، جس کا اثر کاروبار پر بھی پڑا ہے۔